حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی ایک خصوصیت مسلمانوں خصوصا امیرالمومنین علی ابن طالب علیہ السلام اور اپ کے معصوم بیٹوں کے چاہنے والوں پر اپ کی عنایت ہے ، منقول ہے کہ حضرت (س) جب بھی دعا کے لئے اپنے مقدس ہاتھوں کو بلند کرتیں اپنے والد اور شوہر کی طرح دوسروں کو خود پر مقدم رکھتیں ، حضرت (س) مسلمان اور مومن مرد و زن کے لئے دعا فرماتیں اپنے لئے دعا نہیں کرتیں ، حضرت (س) سے اس سلسلہ میں دریافت کیا گیا تو حضرت (س) نے فرمایا : پہلے پڑوسی پھر اہل خانہ ۔
امت کے گناہگاروں کی شفاعت حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا مہر
بی بی دو عالم ، شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے مہر کی رقم جب معین ہوئی تو اپ کو مہر کی مقدار سے اگاہ کیا گیا ، حضرت (س) نے مرسل اعظم حبیب کبریا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے عرض کیا : یَا رَسُولَ اللهِ! اِنَّ بَنَاتَ النَّاسِ یَتَزَوَّجْنَ بِالدَّرَاهِمِ فَمَا الْفَرْقُ بَیْنِی وَ بَیْنَهُنَّ؟ اَسْألُکَ تَردَّهَا وَ تَدْعُوا اللهَ تعالی اَنْ یَجْعَلَ مَهْرِی الشَّفَاعَةَ فِی عُصَاةِ اُمَّتِکَ ؛ اے رسول خدا (ص) لوگوں لڑکیوں کا مہر سکے ہوتے ہیں تو پھر ہمارے اور ان کے درمیان کیا فرق ہے ؟ اپ سے درخواست ہے کہ میری مہر کی رقم لوٹا دیجئے اور خداوند متعال سے درخواست کریئے کہ وہ میرے مہر کی رقم ، امت کے گناہگاروں کی شفاعت قرار دے ۔
اسی وقت حضرت جبرئیل امین نازل ہوئے اس حال میں کہ ان کے ہاتھوں میں خالص ریشم کا ایک کپڑا تھا اور اس پر تحریر تھا : جَعَلَ اللهُ مَهْرَ فَاطِمَةَ الزَّهْرَاء شَفَاعَةَ الْمُذْنبینَ مِنْ اُمَّةِ اَبِیهَا ؛ خداوند متعال نے [حضرت] فاطمه زهرا [س] کا مہر ، امت کے گناہگاروں کی شفاعت قرار دیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ :
۱: عوالم العلوم و المعارف و الأحوال من الآیات و الأخبار و الأقوال ، ج ۱۱ ، ص ۴۶۲ ۔
۲: سبعیات، شیخ ابونصر حنفی، ص ۷۸؛ وسیلة النجاة، علامه محمد مبین هندی، ص۲۱۷ و مناقب مرتضوی، کشفی، ص۲۴۴ ۔
Add new comment