حضرت فاطمہ زهرا سلام اللہ علیھا کا با برکت وجود ، زندگی کے مختلف گوشے میں ایک روشن مسئلہ کے مانند کمال و کامیابی کے خواہشمند دلوں کے لئے ہدایت و راہنمائی ہے ، دین کے حوالے سے بہترین طرز تربیت کی معرفی ، بچوں ، اولاد اور اپنے اردگرد موجود افراد کی تعلیم و تربیت کے طریقے ، دینی مسائل کے سلسلہ میں جوابدہی ، دینی احکامات کی تعلیم اور دیگر تربیتی جوانب نیز ازدواجی زندگی کے طور طریقہ کو بھی رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی ذات گرامی سے حاصل کیا جاسکتا ہے ۔
تربیت کی دنیا میں موجود عصر حاضر کے محققین اور صاحبان قلم ، انسان کی شخصیت اور وجود پر تحقیقات میں مصروف ہیں تاکہ تربیت کے تمام جوانب اور اس راہ میں موجود رکاوٹوں کو سمجھ سکیں اور علوم تربیت کو ترقی دینے میں استفادہ کرسکیں ۔
اگر ہم اس زاویہ سے نگاہ کریں تو بخوبی سمجھیں گے کہ جس قدر بھی علوم تربیت ترقی کریں گے کوثر ولایت ، مادر امامت ، حضرت زھراء سلام اللہ علیھا کی شخصیت کو بہتر پہچان سکیں گے اور ان بی بی دوعالم کا نور الھی بہتر جلوہ گر ہوگا نیز اس میدان اپ سے بہتر کوئی شخصیت سامنے نہیں آسکتی ۔
حضرت فاطمہ زهرا سلام اللہ علیھا کی انفرادی زندگی
حضرت فاطمہ زهرا علیھا السلام نے اپنی ۱۸ سالہ زندگی میں منزل کمال تک پہنچے کے لئے تربیت کے تمام اسباب و وسائل اور اس راہ میں موجود تمام چیزوں سے بخوبی استفادہ کیا کہ ان میں سے ایک وسیلہ اور راستہ ، اچھائیوں اور کمالات کی بہ نسبت اندرونی جذبات و احساسات اور ضمیر کو بیدار کرنا ہے ، وہ جذبات و احساسات جو ہر انسان کے اندر موجود ہیں اور انسان کے کردار و گفتار سے ظاھر ہوتے ہیں ۔
حضرت فاطمہ زهرا سلام اللہ علیھا کے اندر دوسروں کی کامیابی اور کامرانی کا جذبہ اس قدر زیادہ اور شدید ہے کہ اس سے دوسرے متاثر ہوئے ہیں ، حضرت علیھا السلام کا طرز عمل کچھ ایسا ہے کہ دوسرے اپ کی عظمت و بلندی کے قائل ہوگئے ہیں کیوں کہ اچھوں کی محبت اور ان سے دل لگی ہمیشہ انسان کو کمال و سعادت تک پہنچنے میں مددگار ہے ۔
Add new comment