خطبہ فدکیہ کی تشریح
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے اٹھتیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ انبیاء (علیہم السلام) لوگوں کو جو اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دیتے تھے، یہ دعوت دلائل اور براہین پر مبنی ہوتی تھی۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے ستّائیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی بندگی کی دعوت کو عزت دینے کے لئے چیزوں کو خلق کیا۔ اللہ تعالیٰ نے یہ دعوت، انبیاء (علیہم السلام) کے ذریعے لوگوں کو دی ہے۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے چھتیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے چیزوں کو اس لیے پیدا کیا ہے کہ خلائق کو اپنی عبودیت اور بندگی کی طرف پکارے، لہذا ہر حال میں انسان کو اللہ کی بندگی اختیار کرنا چاہیے تا کہ انسان مقصدِ خلقت تک پہنچ جائے۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے پینتیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ چیزوں کو خلق کرنے سے االلہ تعالیٰ کا ایک مقصد، اپنی قدرت کا اظہار ہے۔ کائنات میں اللہ تعالیٰ نے کتنی عجیب و غریب چیزیں خلق کی ہیں جن کی باریکی اور ظرافت میں جب سوچا جائے تو انسان اللہ تعالیٰ کی قدرت پر حیرت میں ڈوب جاتا ہے۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے چوتیسواں مضمون تحریر کیا جارہا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنی حکمت کے اظہار سے لوگوں کو غفلت کی نیند سے جگاتا ہے اور ان کو اپنی اطاعت کا حکم دیتا ہے۔ مقاصدِ خلقت میں سے ایک مقصدِ یہ ہے۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے تتیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ایک مقصدِ خلقت یہ تھا کہ اپنی اطاعت کی طرف متوجہ کرے، اللہ کی اطاعت فطری اور اختیاری ہے۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے بتیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو اس کے مقصد تک پہنچانے کے لئے اسے خلق کیا ہے، اس مضمون میں پہلا مقصدِ خلقت بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے ستائیسواں مضمون تحریر کیا جارہا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر چیز سے بے نیاز ہے، حتی خلقت میں کسی نمونہ سے بھی بے نیاز ہے، لہذا اس نے کسی نمونہ سے پیروی کرنے کے بغیر چیزوں کو پیدا کیا ہے۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے تیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر چیز اور ہر کسی سے بے نیاز ہے، اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو جو خلق کیا ہے تو اسے مخلوق کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے انتیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے، اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیّت سے چیزوں کو خلق کیا ہے۔