خطبہ فدکیہ کی تشریح
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے پندرہواں مضمون تحریر کیا جارہا ہے۔ کسی چیز کی ابدیّت انسان کے ادراک سے بعید ہے، لہذا اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی ابدیّت بھی انسان کے ادراک سے بعید ہے۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے چودہواں مضمون تحریر کیا جارہا ہے، لفظ امد کے دو معنی ہیں، ان میں سے یہاں پر مقصود جو بھی ہو، دونوں معنی کے مطابق انسان، اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا بدلہ نہیں دے سکتا۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے، یہ تیرہواں مضمون ہے، حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے اس فقرہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی تعداد شمار نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ نعمتوں کی تعداد گننے سے زیادہ ہے۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے یہ بارہواں مضمون پیش کیا جارہا ہے۔ حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ شروع کرتے ہوئے اللہ کی حمد و ثناء کی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر صلوات بھیجی، یہ سن کر لوگ دوبارہ رونے لگ گئے، جب انہوں نے خاموشی اختیار کی تو آپؑ نے دوبارہ اپنا خطبہ آغاز کیا۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے انیسواں مضمون تحریر کیا جارہا ہے، اس مضمون میں دو سوالوں کا جواب دیا جارہا ہے جن کا تعلق زیرِبحث فقرے سے ہے۔