قدرت کا اظہار کرنا مقصدِ خلقت، خطبہ فدکیہ کی تشریح

Tue, 02/19/2019 - 06:26

خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے پینتیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ چیزوں کو خلق کرنے سے االلہ تعالیٰ کا ایک مقصد، اپنی قدرت کا اظہار ہے۔ کائنات میں اللہ تعالیٰ نے کتنی عجیب و غریب چیزیں خلق کی ہیں جن کی باریکی اور ظرافت میں جب سوچا جائے تو انسان اللہ تعالیٰ کی قدرت پر حیرت میں ڈوب جاتا ہے۔

قدرت کا اظہار کرنا مقصدِ خلقت، خطبہ فدکیہ کی تشریح

     حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ میں ارشاد فرمایا: " ... إِلَّا تَثْبِيتاً لِحِكْمَتِهِ، وَ تَنْبِيهاً عَلَى طَاعَتِهِ، وَ إِظْهَاراً لِقُدْرَتِهِ..."، "اللہ نے اپنی قدرت کے ذریعے چیزوں کو ایجاد کیا اور ان کو اپنی مشیّت سے پیدا کیا بغیر اس کے کہ (اسے) ان کی خلقت کی کوئی ضرورت ہو اور ان کی صورت گری میں اسے کوئی فائدہ ہو، مگر اپنی حکمت کو ظاہر کرنے کے لئے، اور اپنی اطاعت پر متوجہ کرنے کے لئے ، اور اپنی قدرت کو ظاہر کرنے کے لئے..."۔
ہر چیز کا تعارف، اس کی طاقت اور توانائی سے ہے، جب کسی شخص کا تعارف کروایا جاتا ہے تو جو کچھ اس کی طاقت میں ہے، اسے بیان کیا جاتا ہے تاکہ اسے بخوبی پہچانا جائے، اللہ تعالیٰ چیزوں کی خلقت کے ذریعے، اپنی قدرت کو ظاہر کرتا ہے اور اپنا تعارف کرواتا ہے۔
آسمان اور زمین اور جو کچھ ان میں ہے، اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیاں ہیں۔ انسان جب اپنے جسم کے اعضا اور ان کے باریک باریک کاموں کی طرف توجہ کرتا ہے تو انتہائی عجب و حیرت انگیز نتائج تک پہنچتا ہے۔ انسان کا دماغ، دل، آنکھیں، کان اور دیگر اعضا کس طرح کام کررہے ہیں، انسان کی اندرونی طاقتوں اور جذبات کا باہر کے ماحول سے کتنا گہرا تعلق ہے۔
انسان کے کاموں بھی کائنات کے نظام سے باہمی تعلق ہے:بھوک لگتی ہے توکھانے کی چیزیں موجود ہیں، پیاس لگتی ہے توپانی پایا جاتا ہے، بدن تھکن محسوس کرتا ہے تو  آرام کرنے کے لئے نیند جیسی نعمت کو اللہ تعالیٰ نے قرار دیا ہے اور جب نیند کی حالت میں دنیا سے سب تعلقات کٹ جاتے ہیں تو کسی کے بلانے سے یا نیند کے مکمل ہوجانے سے اللہ تعالیٰ کی قدرت ظاہر ہوتی ہے کہ انسان جاگ جاتا ہے جس میں قیامت کے دن دوبارہ زندہ ہونے کی یاددہانی پائی جاتی ہے، یعنی جو اللہ سوئے ہوئے انسان کو جگانے پر قادر ہے وہی اللہ موت کے بعد زندہ کرنے پر بھی قادر ہے۔
جو عجائب ایٹم جیسے باریک ذرات اور چاند، سورج، ستاروں اور کہکشاؤں میں پائے جاتے ہیں، نئے زمانے میں خالق کائنات کی نئی نشانیاں ظاہر ہوتی ہیں جن سے دانشوروں اور سائنسدانوں کے سامنے علم کا نیا دروازہ کھل جاتا ہے جس کے کھلنے سے ان کے ذہن میں مجہولات اور سوالات کی برسات ہوتی ہے۔
یہ سب اور اس کے علاوہ بہت کچھ جو یہاں ذکر نہیں ہوا دنیا میں اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیاں ہیں، اور جو آخرت میں اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیں، وہ تو الگ ایک باب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[احتجاج، طبرسی]
[شرح خطبه حضرت زهرا (سلام الله علیها)، آیت اللہ آقا مجتبی تہرانی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
10 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 24