حکمت کو ظاہر کرنا، مقصدِ خلقت، خطبہ فدکیہ کی تشریح

Sun, 02/17/2019 - 20:14

خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے بتیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو اس کے مقصد تک پہنچانے کے لئے اسے خلق کیا ہے، اس مضمون میں پہلا مقصدِ خلقت بیان کیا جارہا ہے۔

حکمت کو ظاہر کرنا، مقصدِ خلقت، خطبہ فدکیہ کی تشریح

      حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ میں ارشاد فرمایا: " كَوَّنَهٰا بِقُدْرَتِهِ وَ ذَرَأهٰا بِمَشيَّتِهِ مِنْ غَيْرِ حاجَةٍ إلی تَكْوينِهٰا، وَ لافائِدَةٍ لَهُ فی تَصْويرِهٰا، إِلَّا تَثْبِيتاً لِحِكْمَتِهِ..."، "اللہ نے اپنی قدرت کے ذریعے چیزوں کو ایجاد کیا اور ان کو اپنی مشیّت سے پیدا کیا بغیر اس کے کہ (اسے) ان کی خلقت کی کوئی ضرورت ہو اور ان کی صورت گری میں اسے کوئی فائدہ ہو، مگر اپنی حکمت کو ظاہر کرنے کے لئے..."۔
حضرت صدیقہ طاہرہ (سلام اللہ علیہا) نے خلقت کا پہلا مقصد یہ بتایا ہے کہ اللہ نے اپنی حکمت کو ظاہر کرنے کے لئے چیزوں کو خلق کیا ہے۔
اس سے پہلے فقرہ میں اللہ سے دو چیزوں کی نفی فرمائی: ضرورت اور فائدہ۔ لہذا لفظ "اِلّا" کے ذریعے جو مستثنیٰ کرکے مقاصد خلقت بیان فرمائے ہیں، یہ استثناء منقطع ہے، اور استثناء منقطع میں انتہائی تاکید پائی جاتی ہے، یعنی جو مقاصد ذکر کیے جارہے ہیں، یہ ایسے مقاصد نہیں ہیں جن کی اللہ تعالیٰ کو کوئی ضرورت ہو اور نہ ہی اسے ان مقاصد سے کوئی فائدہ حاصل ہوتا ہے، بلکہ یہ ایسے مقاصد ہیں جن سے مخلوق کو فائدہ پہنچانا مقصد ہے۔
خلقت کا پہلا مقصد: "إِلَّا تَثْبِيتاً لِحِكْمَتِهِ"، "مگر اپنی حکمت کو ظاہر کرنے کے لئے"۔
حکمت یعنی کسی چیز پر قدرت رکھنا۔  اللہ تعالیٰ کی حکمت کا ایک لحاظ سے تقاضا یہ ہے کہ خلق کرے اور نیز اس کی فیّاضیّت کا بھی تقاضا یہ ہے کہ خلق فرمائے، ان دونوں لحاظ کا تقاضا یہ ہے کہ وہ اپنی حکمت کو ظاہر کرے۔  اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ کی حکمت میں شک کرے تو جب مخلوقات اور ان میں پائے جانے والے حقائق کو دیکھے تو اس ادراک تک پہنچ سکتا ہے کہ ان مخلوقات میں اللہ کی حکمت کی نشانیاں ظاہر ہیں۔
حکمت میں دو چیزیں ایک دوسرے کے ساتھ پائی جاتی ہیں: علم اور عمل۔ لہذا صاحبِ حکمت انسان اسے کہا جاتا ہے جس کے پاس فائدہ مند علم ہو اور اس کا عمل مضبوط ہو۔ وہ اعلیٰ اور مصلحت خیز مقصد تک پہنچنے کے لئے بہترین اور نزدیک ترین راستہ اختیار کرے اور بہترین اسباب کو استعمال کرے۔ مگر اللہ تعالیٰ کے لئے حکمت کے معنی یہ ہیں کہ وہ مخلوقات کو بہترین راستوں سے بہترین مقاصد تک پہنچاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[احتجاج، طبرسی]
[شرح خطبه حضرت زهرا (سلام الله علیها)، آیت اللہ آقا مجتبی تہرانی]
[شرح خطبہ فدکیہ، آیت اللہ مصباح یزدی]
[سحر سخن و اعجاز اندیشہ، محمد تقی خلجی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 64