اپنی دعوتِ (بندگی) کو عزت دینا، مقصد خلقت

Tue, 02/19/2019 - 13:15

خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے ستّائیسواں مضمون تحریر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی بندگی کی دعوت کو عزت دینے کے لئے چیزوں کو خلق کیا۔ اللہ تعالیٰ نے یہ دعوت، انبیاء (علیہم السلام) کے ذریعے لوگوں کو دی ہے۔

اپنی دعوتِ (بندگی) کو عزت دینا، مقصد خلقت

      حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ فدکیہ میں ارشاد فرمایا: " ... إِلَّا تَثْبِيتاً لِحِكْمَتِهِ، وَ تَنْبِيهاً عَلَى طَاعَتِهِ، وَ إِظْهَاراً لِقُدْرَتِهِ، وَ تَعَبُّداً لِبَرِيَّتِهِ، وَ إِعْزَازاً لِدَعْوَتِهِ..."، "اللہ نے اپنی قدرت کے ذریعے چیزوں کو ایجاد کیا اور ان کو اپنی مشیّت سے پیدا کیا بغیر اس کے کہ (اسے) ان کی خلقت کی کوئی ضرورت ہو اور ان کی صورت گری میں اسے کوئی فائدہ ہو، مگر اپنی حکمت کو ظاہر کرنے کے لئے، اور اپنی اطاعت پر متوجہ کرنے کے لئے ، اور اپنی قدرت کو ظاہر کرنے کے لئے، اور خلائق کو بندگی کی طرف پکارنے کے لئے، اور اپنی دعوتِ (بندگی) کو عزت دینے کے لئے..."۔
انسان میں "عزّت" ایسی حالت ہے جو اسے شکست کھانے اور ناکام ہونے سے روکتی ہے اور عزیز اسے کہا جاتا ہے جو غالب ہوتا ہے اور مغلوب نہیں ہوتا، اور  اعزاز یعنی عزت دینا، اکرام و احترام کرنا۔
خطبہ کے سابقہ فقروں کو مدنظر رکھتے ہوئے "اعزازاً لدعوتہ" کا مطلب یہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے چیزوں کو خلق کرنے کے ذریعے جن میں سب سے اشرف مخلوق، انسان ہے، اور اس خلقت کے حکیمانہ ہونے کے ذریعے اپنے تعبُّد اور بندگی کی اس دعوت کو عزت اور غلبہ دیا جو انبیائے الٰہی کے ذریعے لوگوں تک پہنچتی رہی۔ یعنی انبیاء (علیہم السلام) نے لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے تعبّد کی جو دعوت دی ہے، یہ دعوت دلائل و براہین پر قائم تھی۔
"اعزازاً لدعوتہ"کے بارے میں علامہ مجلسی (علیہ الرحمہ) فرماتے ہیں: "و اعزازاً لدعوتہ ای خلق الاشیاء لیغلِبَ و یظھرَ دعوۃَ الانبیاءِ الیہ بالاستدلالِ بِھا"، "اعزازاً لدعوتہ یعنی اللہ نے چیزوں کو خلق کیا تا کہ انبیاء جو چیزوں (کی خلقت) کو دلیل کے طور پر پیش کرکے (لوگوں) کو اللہ کی طرف دعوت دیتے تھے (اللہ اس دعوت کو) غالب اور ظاہر کرے"۔ [بحارالانوار، ج۲۹، ص۲۵۴]
۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[احتجاج، طبرسی]
[سحر سخن و اعجاز اندیشہ، محمد تقی خلجی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 29