امام حسن عسکری علیہ السلام کی شیعوں سے توقعات

Tue, 09/19/2023 - 09:09
یزیدی لشکر کے ذریعہ کعبہ کی تخریب

امام حسن عسکری علیہ السلام آخری حجت الہی امام زمانہ عج کی غیبت سے پہلے شیعوں کے سامنے حاضر ہونے والے آخری امام ہیں ، بنی عباس کے ظالم و جابر خلفاء اور حکمرانوں کے ذریعہ آپ پر شدید ترین کنٹرول اور نظارت کا سیسٹم مسلط کیا گیا تاکہ آپ کا رابطہ شیعوں سے منقطع ہوجائے لہذا آپ کے ارشادات ہمارے لئے بہت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ آپ کی شہادت کے بعد ہم غیبت کے طولانی مرحلہ میں داخل ہو رہے ہیں اور دوسری طرف آپ کے پیغامات شیعوں کے لئے ایک مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ شیعوں سے رابطہ کا ایک راستہ یہی پیغامات ہیں جو آپ نے اس سخت حالات میں ہماری رہنمائی کے لئے پیش کئے ہیں۔

آپ ایک حدیث میں امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے شیعوں کی خصوصیات ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں کہ :

۱۔ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے شیعہ وہ ہیں جو اللہ کے راستے میں اس بات کی پرواہ نہیں کرتے کہ موت ان پر آپڑے یا وہ موت پر جاپڑیں۔

۲۔ حضرت علی علیہ السلام کے شیعہ وہ ہیں جو دوسرے مومن بھائیوں کو خود پر ترجیح دیتے ہیں اگرچہ خود اس کے محتاج ہوں۔

۳۔ شیعہ وہ ہیں کہ  اللہ انہیں اس کام کو انجام دیتے ہوئے نہیں پاتا جس سے انہیں روکا ہے اور اس کام کو ترک کرتے ہوئے نہیں پاتا جس کا اللہ نے انہیں حکم دیا ہے۔

۴۔ حضرت علی علیہ السلام کے شیعہ وہ ہیں جو اپنے مومن بھائیوں کے اکرام و احترام میں (اپنے مولا و آقا) حضرت علی علیہ السلام کی پیروی کرتے ہیں(۱)۔

ان نورانی کلمات میں امام ہماری توجہ دلا رہے ہیں کہ ایک شیعہ کو کیسا ہونا چاہئے ، غیبت کے زمانہ میں شیعوں کی ذمہ داری کیا ہے ، ایک شیعہ کی خصوصیات کیا ہیں تاکہ شیعہ معاشرہ کو پہچان سکیں۔

امام حسن عسکری علیہ السلام کی نظر میں واقعی شیعہ وہ ہے جس میں یہ خصوصیات پائی جائیں اور جو شیعہ کے نام سے تو مشہور ہو لیکن اس میں یہ خصوصیات نہ پائی جائیں وہ واقعی شیعہ نہیں ہے بلکہ واقعی شیعہ وہ ہے جو اپنے آئمہ کی طرح لوگوں کی خدمت رسانی کی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے اور اپنے دینی بھائیوں کا خیال رکھنے میں ہمیشہ مشغول و مصروف ہو اور اس کے ساتھ ساتھ اوامر و نواہی الہی یعنی اللہ کے احکامات کی پابندی اس کا وطیرہ ہو ، اللہ کے راستے یعنی سبیل اللہ میں جب اس کے قدم اٹھ جائیں تو کوئی چیز بھی حتی موت اسے اس کے ہدف سے دور نہ کرسکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

(۱) محمد باقر مجلسی ، بحار الأنوار ج ۱۱ ص ۱۶۲ ح ۶۸۔ محمدی ری شهری، میزان الحکمه، ج 5، ص 231 ، شِيعَةُ عليٍّ عليه السلام هُمُ الذينَ لا يُبالُونَ في سَبيلِ اللّه ِ أ وَقَعَ المَوتُ علَيهِم أو وَقَعُوا عَلَى المَوتِ ، و شِيعَةُ عَليٍّ عليه السلام هُمُ الذينَ يُؤثِرُونَ إخوانَهُم على أنفُسِهِم و لَو كانَ بِهِم خَصاصَةٌ ، و هُمُ الذينَ لا يَراهُمُ اللّه ُ حيثُ نَهاهُم ، و لا يَفقِدُهُم حيثُ أمَرَهُم ، و شِيعَةُ عليٍّ عليه السلام هُمُ الذينَ يَقتَدُونَ بِعليٍّ عليه السلام في إكرامِ إخوانِهِمُ المُؤمنينَ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 94