امام حسن عسکری علیہ السلام کی شیعوں کو وصیت

Thu, 11/03/2022 - 07:57

أُوصِيكُم‏ بِتَقْوَى اللّهِ وَ الْوَرَعِ فى دینِکُمْ وَالاْجْتَهادِ لِلّهِ وَ صِدْقِ الْحَدیثِ وَ أَداءِ الأَمانَةِ إِلى مَنِ ائْتَمَنَکُمْ مِنْ بَرٍّ أَوْ فاجِر وَ طُولُ السُّجُودِ وَ حُسْنِ الْجَوارِ. فَبِهذا جاءَ مُحَمَّدٌ (صلى الله علیه وآله وسلم) صَلُّوا فى عَشائِرِهِمْ وَ اشْهَدُوا جَنائِزَهُمْ وَ عُودُوا مَرْضاهُمْ وَ أَدُّوا حُقُوقَهُمْ، فَإِنَّ الرَّجُلَ مِنْکُمْ إِذا وَرَعَ فى دینِهِ وَ صَدَقَ فى حَدیثِهِ وَ أَدَّى الاَْمانَةَ وَ حَسَّنَ خُلْقَهُ مَعَ النّاسِ قیلَ: هذا شیعِىٌ فَیَسُرُّنى ذلِکَ. إِتَّقُوا اللّهَ وَ کُونُوا زَیْنًا وَ لا تَکُونُوا شَیْنًا، جُرُّوا إِلَیْنا کُلَّ مَوَدَّة وَ ادْفَعُوا عَنّا کُلَّ قَبیح، فَإِنَّهُ ما قیلَ فینا مِنْ حَسَن فَنَحْنُ أَهْلُهُ وَ ما قیلَ فینا مِنْ سُوء فَما نَحْنُ کَذلِکَ.» «لَناحَقٌّ فى کِتابِ اللّهِ وَ قَرابَةٌ مِنْ رَسُولِ اللّهِ وَ تَطْهیرٌ مِنَ اللّهِ لا یَدَّعیهِ أَحَدٌ غَیْرُنا إِلاّ کَذّابٌ.أَكْثِرُوا ذِكْرَ اللَّهِ‏ وَ ذِكْرَ الْمَوْتِ‏ وَ تِلَاوَةَ الْقُرْآنِ‏ وَ الصَّلَاةَ عَلَى النَّبِيِّ ص فَإِنَّ الصَّلَاةَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ عَشْرُ حَسَنَاتٍ احْفَظُوا مَا وَصَّيْتُكُمْ بِهِ وَ أَسْتَوْدِعُكُمُ اللَّهَ وَ أَقْرَأُ عَلَيْكُمُ السَّلَامَ.

میں تمہیں تقوائے الہی ، دین میں طھارت ، خدا کے لئے کوشش ، جو تمہیں امین جانتا ہے اس کے حق میں صداقت اور امانتداری [وہ فرد نیک انسان ہو یا بدکار] ، طولانی سجدے اور پڑوسیوں کے ساتھ اچھے برتاو کی نصیحت کرتا ہوں کہ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم اسی لئے مبعوث ہوئے ہیں ۔

لوگوں کے ساتھ نمازیں ادا کرو ، ان کے جنازوں پر حاضر ہو ، ان کے مریضوں کی عیادت کرو اور ان کے حقوق کو ادا کرو کیوں کہ تم میں سے ہر وہ انسان جو اپنے دین میں متقی ، کلام میں سچا ، امانت دار اور معاشرت میں خوش اخلاق ہو اسے کہا جائے گا کہ یہ شیعہ ہے ، تمھارے اس کام اور عمل سے ہمیں خوشی ملتی ہے ۔

تقوائے الھی کی رعایت کرو ، ہماری عزت کا سبب بنو ، ذلت کا سبب نہ بنو ، تمام اچھائیوں کو میری جانب لاو اور تمام برائیوں کو مجھ سے دور رکھو کیوں کہ وہ تمام اچھائیاں جو ہماری جانب منسوب کی جاتی ہے ہم اس کے لائق ہیں اور ہم تمام برائیوں سے دور ہیں ، کتاب خدا میں ہمارے حق کا تذکرہ ہے اور پیغمبر خدا (ص) سے ہمارا رشتہ ہے ، خداوند متعال نے ہمیں ہر نجاست سے پاک و پاکیزہ رکھا ہے ، ہمارے علاوہ کوئی بھی اس مقام کا دعویدار نہیں ہوسکتا مگر یہ کہ وہ جھوٹ بولے ۔

زیادہ سے زیادہ خدا کا ذکر کرو ، موت کی یاد میں رہو، قران کریم کی تلاوت کرو اور مرسل حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم پر زیادہ درود و سلام بھیجا کرو کہ آنحضرت (ص) پر ہر درود و سلام کے بدلے تمھارے نامہ اعمال میں ۱۰ نیکی اور اچھائیاں لکھی جاتی ہیں ، میں نے جو کچھ بھی تم سے کہا اسے یاد رکھو ، میں تمہیں خداوند متعال کے حوالے کرتا ہوں اور تم پر سلام بھیجتا ہوں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ :

تحف العقول، ص ۴۸۸ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 18