سیرت امام حسن عسکری علیہ السلام

Wed, 12/27/2017 - 17:47

ابو محمد کنیت حسن نام اور سامرہ کے محلہ عسکر میں قیام کی وجہ سے عسکری (علیہ السّلام) مشہور لقب ہے والد بزرگوار حضرت امام علی نقی علیہ السّلام اور والدہ سلیل خاتون تھیں جو عبادت , ریاضت عفت اور سخاوت کے صفات میں اپنے طبقے کے لئے مثال کی حیثیت رکھتی تھیں .

 

امام حسن عسکری علیہ السلام

امام حسن عسکری (ع) (232ھ.-260ھ.) شیعوں کے گیارہویں امام ہیں ان کا نام حسن بن علی بن محمد ہے آپ امام ہادی(ع) کے فرزند ارجمند اور امام مہدی(ع) کے والد گرامی ہیں حکومت وقت کی طرف سے عراق کے شہر سامراء میں زندگی بسر کرنے پر مجبور کئے گئے جو اس زمانے میں ایک مشہور چھاؤنی تھی۔ اس لئے آپ "عسکری" کے لقب سے ملقب ہوئے۔ 
آپ اسی سلسلہ عصمت کی ایک لڑی تھے جس کا ہر حلقہ انسانی کمالات کے جواہر سے مرصع تھا , علم وحلم , عفو وکرم , سخاو ت وایثار سب ہی اوصاف بے مثال تھے۔ عبادت کا یہ عالم تھا کہ اس زمانے میں بھی کہ جب آپ سخت قید میں تھے معتمد نے جس سے آپ کے متعلق دریافت کیا یہی معلوم ہوا کہ آپ دن بھر روزہ رکھتے ہیں اور رات بھر نمازیں پڑھتے ہیں اور سوائے ذکر الٰہی کے کسی سے کوئی کلام نہیں فرماتے , اگرچہ آپ کو اپنے گھر پر آزادی کی سانس لینے کا موقع بہت کم ملا۔ پھر بھی جتنے عرصہ تک قیام رہا دور دراز سے لوگ آپ کے فیض و عطا کے تذکرے سن کر آتے تھے اور بامراد واپس جاتے تھے۔آپ کے اخلاق واوصاف کی عظمت کا عوام وخواص سب ہی کے دلوں پر سکہ قائم تھا۔ چنانچہ جب احمد بن عبدالله بن خاقان کے سامنے جو خلیفہ عباسی کی طرف سے شہر قم کے اوقاف وصدقات کے شعبہ کا افسر اعلیٰ تھا سادات علوی کاتذکرہ آگیا تو وہ کہنے لگا کہ مجھے کوئی حسن عسکری سے زیادہ مرتبہ اور علم, زہدو عبادت ,وقار وہیبت , حیاوعفت , شرف وعزت اور قدرومنزلت میں ممتاز اور نمایاں نہیں معلوم ہوا۔ اس وقت جب امام علی نقی علیہ السّلام کا انتقال ہوا اور لوگ تجہیز وتکفین میں مشغول تھے تو بعض گھر کے ملازمین نے اثاث اللبیت وغیرہ میں سے کچھ چیزیں غائب کردیں اور انہیں خبر تک نہ تھی کہ امام علیہ السّلام کو اس کی اطلاع ہوجائے گی۔ جب تجہیز اور تکفین وغیرہ سے فراغت ہوئی تو آپ نے ان نوکروں کو بلایا اور فرمایا کہ جو کچھ پوچھتا ہوں اگر تم مجھ سے سچ سچ بیان کرو گے تو میں تمہیں معاف کردوں گا اور سزا نہ دوں گا لیکن اگر غلط بیانی سے کام لیا تو پھر میں تمہارے پاس سے سب چیزیں بر آمد بھی کرالوں گا اور سزا بھی دوں گا۔ اس کے بعد آپ نے ہر ایک سے ان اشیاء کے متعلق جو اس کے پا س تھیں دریافت کیا اور جب انہوں نے سچ بیان کر دیا تو ان تمام چیزوں کو ان سے واپس لے کر آپ نے ان کو کسی قسم کی سزا نہ دی اور معاف فرمادیا۔
ارشادات:اشد الناس اجتھادا من ترک الذنوب [بحار ج ۷۸ ص ۳۷۳]تمام لوگوں میں مجاہد ترین شخص وہ ہے جو گناہ کو ترک کر دے۔لا تمار فیذھب بھاوٴک ، و لا تمازح فیجتر ء علیک [تحف العقول ص ۸۸۶]جدال نہ کرو ورنہ احترام ختم ہو جائیگا ، اور ہنسی و مذاق نہ کرو ورنہ لوگ گستاخی سے پیش آئیں گے۔لیست العبادة کثرة الصیام و الصلاة ، و انما العبادة کثرة التفکر فی امر اللہ [تحف العقول ص ۸۹۰]کثرت روزہ و نماز کو عبادت نہیں کہتے بلکہ امر خدا میں تدبر و تفکر کرنا عبادت ہے ۔من الفواقر التی تقصم الظھر جار ان رای حسنةً اطفاھا ، وان رایٰ سیئة افشاھا [تحف العقول ص ۸۹۰]کمر شکن بلاؤں میں سے ایک وہ ہمسایہ ہے جو جب کوئی اچھائی وخوبی دیکھتا ہے تو چھپاتا ہے اور جب برائی دیکھتا ہے تو اسے فاش کرتا ہے۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 42