حساب و کتاب

Tue, 06/06/2023 - 05:47

امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے فرمایا : «حَاسِبُوا أَنْفُسَكُمْ قَبْلَ أَنْ تُحَاسَبُوا وَ وَازِنُوهَا قَبْلَ أَنْ تُوَازَنُوا»  (۱)

اپنے نفس کا محاسبہ کرو اس سے پہلے کہ تمھارا محاسبہ کیا جائے، اور اسے تولو اس سے پہلے کہ تولا جائے ۔

انسان اگر ہر دن اپنے نفس کا محاسبہ کرے تو خود اور اپنے نفس کو بہتر پہچان سکتا ہے ، لیکن انسانوں کی اکثریت خود اس بات سے لاعلم ہے کیوں کہ خود کا محاسبہ نہیں کرتی ، یعنی خود سے یہ سوال نہیں کرتی کہ اج تم نے کیا کیا ؟ تاکہ اسے معلوم ہوسکے کہ اس نے کتنے اچھے کام کئے ہیں اور کتنے برے کام انجام دیئے ہیں ، روایتوں میں بھی نفس کے محاسبہ کو نفس کی شناخت کا اہم ترین راستہ شمار کیا گیا ہے ، چھٹے امام جعفر صادق علیہ السلام اس سلسلہ میں فرماتے ہیں : فحاسِبوا أنْفُسَكُم قَبلَ أنْ تُحاسَبوا ، فإنَّ أمْكِنَةَ القِيامَةِ خَمْسونَ مَوْقِفا، كُلُّ مَوقِفٍ مَقامُ ألْفِ سَنَةٍ ، ثُمَّ تَلا هذهِ الآيةَ : (۲) «فِي يَوْمٍ كانَ مِقْدارُهُ خَمْسِينَ ألْفَ سَنَةٍ» ۔ (۳)

اپنے نفس کا محاسبہ کرو اس سے پہلے کہ تمھارا محاسبہ کیا جائے ، کیوں کہ قیامت میں حساب و کتاب کے پچاس مقامات ہیں اور ہر مقام پر ہزار سال کھڑے رہنا پڑے گا ، پھر امام جعفر صادق علیہ السلام نے اس ایت کریمہ کی تلاوت فرمائی : «فِي يَوْمٍ كانَ مِقْدارُهُ خَمْسِينَ ألْفَ سَنَةٍ»«اس ایک دن میں جس کی مقدار پچاس ہزار سال کے برابر ہے» ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: ابوالفتح آمِدی ، غررالحکم و دررالکلم، ج۱، ص۳۵۲ ۔

۲: قران کریم ، سورہ معارج ، ایت ۴ ۔

۳. شیخ مفید، الأمالي للمفيد ، ص۳۲۹ ، ح ۱ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 41