لواط کی اسلام میں مذمت

Mon, 06/14/2021 - 06:08
لواط کی اسلام میں مذمت

لواطت کے لفظ سے تقریباً ہر شخص واقف ہے,عموما اس سے قوم لوط کی بد فعلی مراد لی جاتی ہے,سدومیت۔ (Pederasty) لواطت۔ غیر فِطری جِنسی اختلاط خصوصاً مرد کا کِسی مرد کے ساتھ۔ بدفعلی کرنا ہے ۔

سدومیت اسلام میں

سدومیت "ہم جنسی" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اسلام میں یہ ایک حقیر اور قبیح عادت یا عمل ہے یہ عمل قرآن کے مطابق پہلی مرتبہ چار ہزار سال پہلے حضرت لوطؑ کی قوم نے ایجاد کیا تھا اور اب اس سے کہیں زیادہ پایا جاتا ہے خاص طور پر غیر اسلامی ممالک میں۔ جن غیر اسلامی ممالک نے اسے جائز قرار دیا ہے آج وہ کروڑوں پیسے خرچ کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان میں بری بری بیماریاں بھی ہیں جن کا علاج آسانی سے نہیں کیا جاسکتا۔ اس لیے اسلام جیسے پاک مذہب نے اس کو حرام قرار دیا ہے۔

سدومیت کا معنی ہوتا ہے کہ ایک مرد دوسرے مرد سے اپنی نفسانی خواہش پوری کرنے والی حرکت کرے۔ یہ حرکت قوم لوط نے ایجاد کی تھی جس کے بعد اللہ کا عذاب بھی فوراً ان کے پیچھے پڑ گیا۔ اس حرکت کی وجہ سے بہت سے بیماریوں کا سامنا پڑ سکتاہے۔ اسلامی ممالک میں یہ فوری طور پر غیر قانونی ہے حالانکہ بہت سے غیر اسلامی ممالک میں بھی سدومی کو قانونی طور پر تسلیم بھی کیا گیا ہے۔

قوم لوط کا قبیح عمل

لوط (علیہ السلام) اہل سدوم کی طرف مبعوث کیے گئے تھے اور اہل سدوم اپنی نفسانی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے عورتوں کی بجائے ایک مرد لڑکوں سے اختلاط رکھتے تھے۔ دنیا کی قوموں میں اس عمل کا اس وقت تک قطعاً کوئی رواج نہ تھا۔ یہی بدبخت قوم ہے جس نے اس ناپاک اور غیر فطری عمل کو ایجاد کیا اور اس عمل کا نام سدومیت (اغلام بازی)معروف ہے

ایک ہی جنس کے حامل افراد کے مابین پائے جانے والے جنسی میلان کا رویہ جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اِرثی یا وراثتی یا موروثی ہے لیکن غالب امکان یہ ہے کہ اس رویہ کو جنسیت کی تکمیل کے خوف سے اختیار کیا جاتا ہے۔

انگلستان اور ویلز میں باہمی رضا مندی کے تحت قانون جنسی جرائم مجریہ 1967ء کے تحت اسے جائز قرار دیا گیا ہے۔ کئی دیگر ممالک میں بھی اسے جائز قرار دیا گیا ہے۔ لیکن اسلام سمیت اکثر دوسرے مذاہب میں بھی اسے ناجائز قرار دیا گیا ہے اور اس کا مرتکب مستوجب سزا ہے۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 58