انسان اور جانور

Tue, 07/11/2017 - 09:07

خلاصہ: انسان اشرف المخلوقات ہے اور اسے تمام مخلوقات پر برتری حاصل ہے۔

انسان اور جانور

اس دنیا کو اور اس میں موجود تمام چیزوں کو پیدا کرنے والی قدرت صرف ایک ہے اور اس قدرت کے ہونے اور اسکے خالق ہونے پر اعتقاد رکھنے والے، اسے مختلف زبانوں میں مخلتف نام سے پکارتے ہیں، کہیں پر وہ اللہ کہا جاتا ہے تو کہیں پر خدا، کوئی اسے گاڈ کہتا ہے تو کوئی بھگوان اور ایشور۔

اللہ نے دنیا کی تمام چیزوں کو پیدا کیا ہے، اس اعتبار سے کہ دنیا میں موجود تمام چیزیں اسی کی مخلوق ہیں، سب برابر ہیں لیکن اسی اللہ نے ان میں سے کچھ کو کچھ چیزوں پر برتری دی ہے جیسے جمادات یعنی پتھر وغیرہ پر نباتات یعنی پیڑ پودوں کو برتری حاصل ہے اور اسی طرح نباتات پر حیوانات کو برتری حاصل ہے یعنی جس چیز کو جس پر برتری حاصل ہے وہ چیز اپنے ماتحت کی چیزوں کو اپنے مفاد میں استعمال کر سکتا ہے مثال کے طور پراینٹ، پتھر کو جاندار چیزوں کے لئے قربان کیا جاسکتا ہے یا پھل، درخت، گھاس پھوس کو انسان اور حیوان اپنے کھانے کے استعمال میں لاسکتے ہیں۔

دنیا کے بنانے والے نے تمام چیزوں کو بنانے کے بعد اگر کسی کو بہترین خلقت کے طور پر پیش کیا تو وہ انسان ہے اور اسی کی خلقت کے بعد اپنا قصیدہ بھی پڑھا(سورہ تکوین، آیت ۴،سورہ مومنون آیت ۱۴)۔ اس کا مطلب یہ ہوا کی دنیا کی تمام چیزوں پر اگر کسی کو برتری حاصل ہے تو وہ انسان ہے، تو جتنی قدر و قیمت ایک انسان کی ہے اتنی کسی دوسری مخلوق کی نہیں، چاہے وہ پتھر، پیڑ پودے ہوں یا پھر کوئی بھی جانور!

اب اگر کوئی انسان کسی پیڑ پودے یا جانور کو اپنے سے زیادہ قیمتی سمجھنے لگے اور اسے دوسرے انسانوں سے زیادہ اہمیت دینے لگے اور اس کے لئے انسانوں کو قتل کرنے لگے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یا تو اس کی عقل صحیح طریقہ سے کام نہیں کر رہی ہے یا پھر وہ خود اپنے آپ کو نہیں پہچانتا!

تو اے انسانو جاگو! اپنی اہمیت کو سمجھو، اپنے کو پہچانو! قدرت نے تمہیں ہر چیز سے زیادہ اہم بنایا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سورہ تکوین، آیت ۴؛ لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسانَ في‏ أَحْسَنِ تَقْويم، سورہ مومنون آیت ۱۴؛ فَتَبارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخالِقين۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 8 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 60