حضرت زینب (سلام اللہ علیہا) اہل سنت کی نگاہ میں

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ: حضرت زینب(سلام اللہ علیہا) وہ شخصیت تھیں کہ جن کے فضائل اور مناقب اہل سنت اور تشیع دونوں کی کتابوں میں موجود ہیں۔

حضرت زینب (سلام اللہ علیہا) اہل سنت کی نگاہ میں

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     حضرت زینب(سلام اللہ علیہا) امام علی(علیہ السلام) اور حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) کی بیٹی اور حضرت محمد مصطفی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی نواسی تھیں،  آپ ۵،جمادی الاول سن ۶ ھجری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئیں، آپ کی تربیت کائنات کی سب سے عظیم اور مقدس شخصیتوں کے درمیان ہوئی، آپ علم اور تقوی کے بلند درجات پر فائز تھیں یہی وجہ ہے کہ آپ کے بارے میں روایت کے جملے ہیں کہ آپ عالمہ غیر معلمہ تھیں، آپ کی تعریف میں صرف شیعہ مؤرخین نے اپنا قلم نہیں اٹھایا بلکہ اہل سنت کے  مؤرخین نے بھی اپنی کتابوں میں آپ کے تقوی خصوع اور خشوع کے بارے میں لکھا ہے اس مقالہ میں ہم  نمونہ کے طور پر اہل سنت کے بعض مؤرخین نے جو حضرت زینب(سلام اللہ علیہا) کے بارے میں لکھا ہے اس کو بیان کررہے ہیں:
۱۔ جلال الدین سیوطی اپنے رسالہ "زینبیہ" میں لکھتے ہیں: زینب(سلام اللہ علیہا) اپنےجدّ حضرت محمد مصطفی(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے زمانہ میں پیدا ہوئیں اور پانچ سال رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے زیرتربیت رہیں، جناب زینب(سلام اللہ علیہا) ذہین اور دوراندیش تھیں[۱]۔
۲۔ شیخ عزالدین جو ابن اثیر کے عنوان سے معروف ہیں لکھتے ہیں: حضرت زینب(سلام اللہ علیہا) رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے زمانہ میں پیدا ہوئیں، آپ تنھا ایسی مفکرہ اور دانشور خاتون تھیں جس کی قوت فکر بہت زیادہ تھی، آپ اپنے بھائی کے ساتھ کربلا کے  واقعہ میں تھیں اور کربلاء کے واقعہ کے بعد آپ قافلہ کے ساتھ شام گئی اور وہاں دربار یزید میں یزید ابن معاویہ کے سامنہ آپ نے وہ خطبہ دیا  کے جو آپ کی درایت اور عقلمندی اور آپ کے دل کی طاقت کو بیان کرتا ہے جو تاریخ کی کتابوں میں موجود ہے[۲]۔
۳۔ استاد محمد فرید وجدی لکھتے ہیں: زینب(سلام اللہ علیہا) ان بافضیلت خواتین میں سے ہیں جو دوراندیش اور مفکرہ تھیں، وہ کربلاء کے واقعہ میں اپنے بھائی کے ساتھ موجود تھیں، کربلاء کے واقعہ کے بعد یزید کے حکم سے آپ کو دوسرے اسراء کے ساتھ شام اور دوسرے شھروں کولے جایا گیا، شام میں آپ نے  یزیز کے سامنہ ایک بہترین خطبہ ارشاد فرمایا[۳]۔
۴۔  محمد غالب حضرت زینب(سلام اللہ علیہا) سے اپنے عشق کا اظھار کرتے ہوئے لکھتے ہیں: حضرت زینب(سلام اللہ علیہا) بہت عظیم حسب اور نسب کی حامل تھیں اور وہ ان پاک خواتین میں سے تھیں جو بہت بڑی روح کی مالکہ تھیں اور آپ با تقوی اور رسالت اور امامت کا آئینہ تھیں، آپ کی فصاحت و بلاغت اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی تھی اور آپ کا حلم اور کرم  اور بصیرت اور تمام امور کی تدبیر بنی ہاشم کے خاندان بلکہ تمام عرب میں مشھور تھی اور آپ کی شخصیت میں جلال اور جمال اور سیرت اور صورت اور اخلاق سب جمع تھے، راتوں میں عبادت اور دنوں میں روزوہ رکھا کرتی تھی اور تقوی اور پرہیز گاری میں معروف تھیں[۴]۔
نتیجہ:
     حضرت زینب(سلام اللہ علیہا) علم اور تقوی کی ان بلندیوں پر فائز تھیں، شیعہ اور سنی دونوں نے آپ کے فضائل اور مناقب کو اپنی اپنی تاریخی کتابوں میں جگہ دی، ہم جو اپنے آپ کو مولائے کائنات حضرت علی(علیہ السلام) کا چاہنے والا کہتے ہیں، ہم کو بھی چاہئے کہ ہم بھی حضرت زینب(سلام اللہ علیہا) کی طرح اپنے کردار کے ذریعہ تمام مسلمانوں کے دلوں کو اپنی جانب راغب کریں۔
__________________________
حوالے:
[۱]  مجله آیینه پژوهش، تیسرا سال(۱۳۷۱ش)، شماره‏: ۱۵ - ۱۴، ص‏۱۶۰ - ۱۵۴.
[۲]علامه جعفر نقدی،  زینب الکبری، ص‏۱۹ - ۱۸.
[۳]  ابن اثیر، اسدالغابه فی معرفه الصحابه،  ج‏۷، شماره: ۶۹۶۱.
[۴]  دائره معارف القرن العشرین، ج‏۴، ص‏۷۹۶ - ۷۹۵.

منبع:  http://www.yazeynabecobra.blogfa.com/post-168.aspx

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 122