خلاصہ:اگر انسان چاہتا ہے کہ اس کی زندگی میں برکت ہو تو اسے چاہئے کہ وہ خدا کی نافرمانی نہ کرے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انسان کو زندگی گذارنے کے لئے رزق کا ہونا بہت ضروری ہے، خداوند متعال نے انسان کو رزق دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن اگر انسان کچھ ایسے کاموں کو بجالائے جو انسان کو انسانیت سے گرادیتے ہیں تو خداوند متعال اس کے رزق کو روک دیتا ہے جن میں سے بعض یہ ہین:
۱۔ خداوند متعال سے منہ موڑنا: قرآن کریم میں ارشاد ہو رہا ہے: «اور جو میرے ذکر سے منہ پھیرے گا اس کے لئے زندگی کی تنگی بھی ہے اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا بھی محشور کریں گے»[سورۂ طه، آیت:۱۲۴]۔
۲۔ جھوٹ بولنا: رسول خدا(صلیالله علیه و آله و سلم) ارشاد فرمارہے ہیں: «جھوٹ بولنے سے رزق میں کمی آتی ہے»[نهج الفصاحه، ص:۳۷۳]۔
۳۔ خیانت: امام علی(علیہ السلام) ارشاد فرمارہے ہیں:«خیانت فقر کی جڑ ہے»[تحف العقول، ص:۲۲۱]
۴۔ زنا: رسول خدا(صلی الله علیه و آله و سلم) ارشاد فرمارہے ہیں: «زنا کرنے سے رزق بند ہو جاتا ہے»[الخصال، ج:۱، ص:۳۲۱]
۵۔ بےصبری: امام علی(علیہ السلام) ارشاد فرمارہے ہیں: «روزی کے حصول میں کبھی بھی بے صبری نہ کرو کیونکہ ایسا کرنے سے رزق میں کمی آتی ہے»[شرح نهح البلاغه ابن ابی الحدید معتزلی، ج:۳، ص:۱۶۱]
۶۔ بد اخلاقی : امام علی(علیہ السلام) ارشاد فرمارہے ہیں: «جو بھی بد اخلاق ہو گا اس کی روزی کا دائرہ تنگ ہوتا چلا جائے گا»[تصنیف غرر الحکم و درر الکلم، ص:۲۶۴]
۷۔ مکڑی کا جال : امام علی(علیہ السلام) ارشاد فرمارہے ہیں: «جس گھر میں مکڑی کا جال ہو گا وہ گھر فقر میں ڈوب جائے گا»[بحار الأنوار، ج:۷۳، ص:۱۷۶]
۸۔ نظم و ضبط: امام علی(علیہ السلام) ارشاد فرمارہے ہیں: «زندگی میں نظم نہ ہونے کی وجہ سے بھی فقر آتا ہے»[بحار الأنوار، ج:۷۳، ص:۳۱۴]
۹۔ قطع رحم : امام علی(علیہ السلام) ارشاد فرمارہے ہیں: «قطع رحمی سے فقر پیش آتا ہے»[بحار الأنوار، ج:۷۳، ص:۳۱۴]
۱۰۔ جھوٹی قسم کھانے سے: امام صادق(علیہ السلام) ارشاد فرمارہے ہیں: «جھوٹی قسم کھانے سے انسان خود کو اور اپنی آل کو فقر میں مبتلا کر دیتا ہے»[ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، ص:۲۲۶]
۱۱۔ ہر دن کا گناہ: رسول خدا(صلیالله علیه و آله و سلم) ارشاد فرمارہے ہیں: «جس دن انسان گناہ کرتا ہے تو خود کو اس دن کی روزی سے محروم کر دیتا ہے»[نهج الفصاحه، ص:۴۸۶]
اگر انسان اپنی زندگی سے ان چیزوںکو دور نہیں کریگا تو اس کی زندگی میں کبھی بھی برکت نہیں ہوسکتی، اگر کسی کے پاس بظاہر ظاہری رزق بھی ہو تب بھی وہ اسن کاموں کو انجام دیتے ہوئے کبھی بھی خوشی ساتھ زندگی نہیں گذار سکتا۔
Add new comment