خلاصہ: تکبر اور غرور ایک ایسی اخلاقی بیماری ہے جسے اسلامی منابع میں دیوانگی سے تعبیر کیا گیا ہے،اسی کے پیش نظر مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحظہ فرمائیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ایک روز پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک گلی سے گزررہے تھےآپ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیکھا کہ کچھ لوگ ہجوم لگائے کھڑے ہیں نزدیک تشریف لے گئے اور فرمایا: کیا بات ہے، کیا ہورہا ہے؟ لوگوں نے ایک شخص کی جانب اشارہ کیا اور کہا :یہ ایک دیوانہ ہے، جو اپنی مضحکہ خیز حرکات اور باتوں سے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کیےہوئے ہےلوگ اس کا تماشا دیکھنے کے لیے یہاں جمع ہیں۔
پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور ان سے فرمایا:یہ شخص بیماری میں مبتلا ہےکیا تم لوگ چاہتے ہو کہ میں تمھیں حقیقی دیوانے سے متعارف کرؤں؟ ان لوگوں نے کہا: جی ہاں آپؐ نے فرمایا: المتبختر فی مشیہ، النّاظر فی عطفیہ، المحّرک جنبیہ بمنکبیہ الّذی لایر جی خیرہ، ولا یومن شرّہ؛حقیقی دیوانہ وہ شخص ہے جو تکبر اور غرور کے ساتھ راستہ چلتا ہے، مسلسل اپنے دائیں بائیں دیکھتا جاتا ہے اور اپنے پہلوئوں کو اپنے شانوں سے ہلاتا جاتا ہے(صرف اپنے آپ میں مگن رہتا ہے) لوگوں کو اُس سے خیر کی کوئی امید نہیں ہوتی اور اُسکے شر سے امان میں نہیں ہوتے۔[المواعظ العددیہ۔ ص ۱۷۵۔]
ماخذ:المواعظ العددیہ۔ ص ۱۷۵،شیخ حرعاملی
Add new comment