نفس امارہ برائی کا حکم دینے والا

Sun, 09/22/2019 - 20:14

خلاصہ: نفس امارہ انسان کو برائی کا حکم دیتا ہے، لہذا انسان کو نفسانی خواہشات سے پرہیز کرنی چاہیے۔

نفس امارہ برائی کا حکم دینے والا

         نفس امارہ کی انسان سے دشمنی اتنی پیچیدہ ہے کہ انسان کو جتنا سمجھایا جائے کہ اس دشمن کی تابعداری کو چھوڑ دو تو انسان اس بات کو آسانی سے نہیں سمجھتا اور اگر سمجھ جائے تو نفس کسی اور طریقے سے اسے دھوکہ میں ڈالنے کی کوشش کرتا ہے، پھر انسان کو مزید جدوجہد کرنی پڑتی ہے تا کہ نفس کی مکاری اور دھوکہ بازی سے محفوظ رہنے کے لئے کوشش کرے۔ سورہ یوسف کی آیت ۵۳ میں حضرت یوسف (علیہ السلام) کی بات بیان کی جارہی ہے: "وَمَا أُبَرِّئُ نَفْسِي إِنَّ النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ إِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّي إِنَّ رَبِّي غَفُورٌ رَّحِيمٌ"اور میں اپنے نفس کو بھی بری نہیں قرار دیتا کہ نفس بہرحال برائیوں کا حکم دینے والا ہے مگر یہ کہ میرا پروردگار رحم کرے کہ وہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے"۔
بعض ایسے لوگ ہیں جو نفسانی خواہش کو اپنا معبود بنالیتے ہیں اور اس کے سامنے تسلیم ہو کر گمراہ ہوجاتے ہیں۔ سورہ جاثیہ کی آیت ۲۳ میں ارشاد الٰہی ہے: "أَفَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَٰهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللَّهُ عَلَىٰ عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَىٰ سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَىٰ بَصَرِهِ غِشَاوَةً فَمَن يَهْدِيهِ مِن بَعْدِ اللَّهِ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ"، "کیا آپ(ص) نے اس شخص کو دیکھا ہے جس نے اپنی خواہشِ نفس کو اپنا خدا بنا رکھاہے اوراللہ نے باوجود علم کے اسے گمراہی میں چھوڑ دیا ہے اور اس کے کان اور دل پر مہر لگا دی ہے اور اس کی آنکھ پر پر دہ ڈال دیا ہے اللہ کے بعد کون ایسے شخص کو ہدایت کر سکتا ہے؟ کیا تم نصیحت حاصل نہیں کرتے"۔
جب انسان، اللہ تعالیٰ کے حکم کو چھوڑ دے اور اپنے دل اور نفسانی خواہش کی تابعداری کرے اور اس کی اطاعت کو اللہ کی اطاعت پر ترجیح دے تو یہ وہی نفسانی خواہش کی عبادت ہے، کیونکہ "عبادت" کا ایک معروف معنی "اطاعت" ہے۔

* پہلی آیت کا ترجمہ از: مرحوم علامہ ذیشان حیدر جوادی اعلی اللہ مقامہ
* دوسری آیت کاترجمہ از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 54