اخلاق
خلاصہ: انسان کے اعمال اس کے اخلاق کی نشاندہی کرتے ہیں اور یہ تعلق یکطرفہ نہیں بلکہ دوطرفہ ہے۔
محبت اور شفقت اسلام کے دو انتہائی زریں اصول ہیں ہمیں پوری پوری دنیا میں ان کی نمائندگی کرنی چاہئے کیونکہ ایک مسلم شخص کے دین کا کمال ہی تب ہے کہ جب وہ اخلاقی اقدار کا پاس و لحاظ رکھتا ہو۔
خدا کسی قوم کے حالات کو اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک کہ وہ خود اپنے کو تبدیل نہ کر لے، اور یہ تبدیلی کا مرحلہ جتنی جلدی طے کرلیا جائے اتنا ہی اچھا ہے کیوں کہ صبح کا بھولا شام کو واپس پلٹ آئے تو اسے بھولا نہیں کہتے۔
وفاداری اور سچائی یہ دو ایسے قیمتی اوصاف ہیں کہ جنہیں دل کا اطمینان، نجات کا وسیلہ، حصول جنت کا سبب، خدا کی خوشنودی و رضا کا باعث اور مال میں برکت کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔
اگر چاہتے ہیں کہ خدا آپ سے گفتگو کرے تو قرآن کی تلاوت کریں:آیت اللہ محمد ناصری دولت آبادی
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے ہیں:" اگر کوئی عذر شرعی کے بغیر جھوٹ بولے تو ۷۰ہزار فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں اور اس کے دل سے بدبو آسمان کی طرف جاتی ہے اور تمام فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں"۔
خلاصہ: اچھے اخلاق کا مطلب ظاہر اور باطن دونوں کا اچھا ہونا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین رخشاد نے کہا: علم حاصل کرنے کے لئے شوق اور لگن کا ہونا ضروری ہے،کمال تک پہنچنے کے لئے طلاب کو اپنے علم پر عمل کرنا ضروری۔
خلاصہ: انسان کے برے اعمال کے وجہ سے دل اپنی اصلی حالت سے نکل جاتا ہے اور حقائق کو سمجھنے سےمحروم ہوجاتاہے اور اس کے بعد وہ اچھائی اور برائی کی تمیز کرنے کے لائق نہیں کرپاتا۔
خلاصہ: ہر انسان اچھے اخلاق کو اپنا سکتا ہے، بس اس کو اس بات کا ارادہ کرنا ہے کے میں ہر کسی کے ساتھ اچھے اخلاق کے ساتھ پیش آؤنگا۔
خلاصہ: اچھے اخلاق سے انسان دین اور دنیا دونوں میں کامیاب ہوتا ہے۔