وفاداری اور سچائی یہ دو ایسے قیمتی اوصاف ہیں کہ جنہیں دل کا اطمینان، نجات کا وسیلہ، حصول جنت کا سبب، خدا کی خوشنودی و رضا کا باعث اور مال میں برکت کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔
اگر انسان میں وفاداری، سچائی اور ایمان ہی نہ ہو تو وہ کیسا انسان ہوا ؟ باقی ساری خوبیاں اورڈگریاں سب کے پاس ہوتی ہیں مگر سچائی سیکھی نہیں جاتی یہ تو انسان کی گھٹی میں ہوتی ہے،سچائی اور وفاداری ہر منصف مزاج سلیم الفطرت شخص کا درجہ بدرجہ مشترکہ وصف ہے، اپنی اہمیت کے حوالے سے صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہر انسان خواہ وہ مومن ہو یا کافر، مسلم ہو یا غیر مسلم ، نیک ہو یا بد ،حاکم ہو یا رعایا،افسر ہو یا ملازم ، قائد ہو یا کارکن ، استاد ہو یا شاگرد، اپنا ہو یا پرایا ، الغرض زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے کے لیے انتہائی ضروری ہے اسی جانب امام زین العابدین(ع) اشارہ فرماتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:خَيْرُ مَفَاتِيحِ اَلْأُمُورِ اَلصِّدْقُ وَ خَيْرُ خَوَاتِيمِهَا اَلْوَفَاءُ؛سچائی بہترین کلیدی امور ہے، اور وفاداری تمام امور کا بہترین خاتمہ ہے[أعلام الدین في صفات المؤمنین , جلد 1 , صفحه 300] گویا شعبۂ حیات بغیر سچائی اور وفاداری کے ادھورا ہے، جہاں زندگی کی کلید سچائی ہے وہیں اس زندگی کا خاتمہ بخیر ہو تو اسکے لیے اپنی زندگی میں وفاداری کو نصب العین بنانا ہوگا۔
منبع:أعلام الدین في صفات المؤمنین،حسن بن محمد دیلمی،مؤسسه آلالبیت ۱۴۰۸ق۔
Add new comment