رمضان المبارک سے متعلق مضامین
ہم نے گذشتہ قسط میں دعائے ابوحمزه ثمالی کے فقرے « بِكَ عَرَفتُكَ وَ أنْتَ دَلَلْتَنِی عَلِیكَ وَ دَعوتَنِی إلَیكَ وَ لُولا أنْتَ لم أدْرِ مَا أنْت » کی شرح میں مفسر عصر عارف زمان حضرت ایت اللہ جوادی املی کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تحریر کیا تھا کہ دعا کا یہ جملہ بہت اہم اور کلیدی ہے اس سے خد
اگر کوئی شخص کسی عذر کی وجہ سے کچھ دن روزے نہ رکھے اور بعد میں شک کرے کہ اس کا عذر کس وقت زائل ہوا تھا تو اس کے لئے واجب نہیں کہ جتنی مدت روزے نہ رکھنے کا زیادہ احتمال ہو اس کے مطابق قضا بجالائے مثلاً اگر کوئی شخص رمضان المبارک سے پہلے سفرکرے اور اسے معلوم نہ ہو کہ ماہ مبارک رمضان کی پانچویں تاری
ہم نے گذشتہ قسط میں دعائے ابوحمزه ثمالی کے فقرے « وَلا تَمْكُرْ بِی فِی حِیلَتِكْ » کی شرح میں تحریر کیا تھا کہ اس جھان میں جو کچھ بھی ہے وہ سب کا سب خداوند متعال کی ذات لایزال کا صدقہ ہے ، قدرت مطلق فقط اس کی ذات ہے کوئی اسے عاجز و ناتوان نہیں کرسکتا جبکہ وہ جسے چاہے امیر اور جسے چاہے فقیر بنادے
«روزه» لغت میں امساک اور باز رہنے کے معنی میں ہے اور دین اسلام میں روزہ کے معنی یہ ہیں کہ انسان ، طلوع فجر سے غروب آفتاب تک خداوند متعال کے حکم کی پیروی اور اطاعت میں کھانے ، پینے اور روزہ توڑنے والی دیگر چیزوں سے پرھیز کرے ۔