(ماه رمضان میں روزانہ مختصر تفسیر)
ایات ۱ تا ۴
یہ سورہ مکہ میں نازل ہوا اس میں ۸۳ آیتیں ہیں اس کو سب سے پہلی آیت کے نام سے موسوم کیا گیاہے جو حروف مقطعہ پر مشتمل ہے اس سورہ کے مطالب کا محور عقائد ہے اس سورہ کو اپنے بچوں کو پڑھانے اور اسے پڑھ کر دوسروں کو بخشنے کی بہت تاکید کی گئی ہے
۔روایات میں سورۂ یٰسین کو قلب قرآن کے نام سے یاد کیا گیا ہے ۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیم
یس ﴿١﴾ وَالْقُرْآنِ الْحَکِیمِ ﴿٢﴾ إِنَّکَ لَمِنَ الْمُرْسَلِینَ ﴿٣﴾ عَلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِیمٍ ﴿٤﴾
تفسیر:
"وَالْقُرْآنِ الْحَکِیمِ"
کلمۂ حکیم کے معنی حکمت والے کے بھی ہوسکتے ہیں اور یہ کلمہ محکم کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے جیسے سورۂ ہود کے آخر میں ارشاد ہوتا ہے احکمت آیاتہ یعنی قرآن مجید کی آیتیں محکم ہیں ۔
راہ مستقیم وہ راستہ نہیں جس پر مکمل طور پر چل کر مقصد تک پہنچ جائیں بلکہ اس پر جتنا بھی چلیں کچھ نہ کچھ مقصد سے قریب ہوتے رہیں گے ۔
جیسے علم کا حصول کہ جتنا اس راہ میں قدم بڑھائیں گے اتنا علم حاصل ہوتا رہے گا ۔
قرآن میں باطل کا کوئی گذر نہیں ہے اور پورا کا پورا قرآن محکم اور استوار ہے «وَالْقُرْءانِ الْحَكیمِ»
قرآن مجید کی قسم وہ بھی خدا وند عالم کی زبانی یہ قرآن مجید کی عظمت کی دلیل ہے «وَالْقُرْءانِ الْحَكیمِ».
تہمتوں اور غلط طریقہ سے کسی کو کمزور قرار دیئے جانے کے مقابلے میں حمایت کی ضرورت ہوتی ہے
«اِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلینَ».
اللہ والے پوری تاریخ میں کبھی اکیلے نہیں رہے بلکہ وہ تمام رسولوں کے ساتھ ہے ۔
پیغمبر اسلام کا راستہ ہی خدا کا راستہ ہے۔
«اِنَّكَ عَلى صِراطٍ مُسْتَقیمٍ».
موفقیت اور کامیابی کے لئے تین چیزیں ضروری ہوتی ہیں ۔
(الف) منظم منصوبہ
(ب) عالم اور باخبرافراد کے ذریعہ اس کا اجرا" انک لمن"
(ج) واضح راستہ "صراط مستقیم"
انتخاب و ترجمہ
سید حمیدالحسن زیدی
مدیرالاسوہ فاؤنڈیشن سیتاپور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منبع:
قرائتی، محسن، تفسیر نور ، ج ۷ (تفسیر سورہ یاسین)
Add new comment