Mon, 04/11/2022 - 07:35
اگر کوئی شخص کسی عذر کی وجہ سے کچھ دن روزے نہ رکھے اور بعد میں شک کرے کہ اس کا عذر کس وقت زائل ہوا تھا تو اس کے لئے واجب نہیں کہ جتنی مدت روزے نہ رکھنے کا زیادہ احتمال ہو اس کے مطابق قضا بجالائے مثلاً اگر کوئی شخص رمضان المبارک سے پہلے سفرکرے اور اسے معلوم نہ ہو کہ ماہ مبارک رمضان کی پانچویں تاریخ کو سفر سے واپس آیا تھا یا چھٹی رمضان کو یا مثلاً اس نے ماہ مبارک رمضان کے آخرمیں سفر شروع کیا تھا اور ماہ مبارک رمضان ختم ہونے کے بعد واپس آیا ہے یا اسے پتا نہ ہوکہ پچیسویں رمضان کوسفر کا اغاز کیا تھا یا چھبیسویں کو تو دونوں صورتوں میں وہ کمترین ایام یعنی پانچ روزوں کی قضا کرسکتا ہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ زیادہ ایام یعنی چھ روزوں کی قضا کرے ۔
Add new comment