اسلامی جمہوریہ سے متعلق مضامین
خلاصہ: امام خمینی(رح): میرے لیے کسی خاص جگہ کی کوئی اہمیت نہیں ہے بلکہ میں نے اسے اپنا شرعی فرض سمجھا۔
خلاصہ: انقلاب اسلامی کی پانچویں خصوصیت یہ ہے کہ اس میں سب لوگ شمولیت لے کر انقلاب کی کامیابی میں حصہ دار بن سکتے ہیں اور انقلاب اسلامی دور دور تک اثرانداز ہوسکتا ہے۔
خلاصہ: حق والوں اور باطل والوں میں ایک فرق یہ ہے کہ حق والوں کی بات انقلاب سے پہلے اور بعد میں ایک ہی رہتی ہے اور ان کا کردار پہلے کے الٹ نہیں ہوجاتا، لیکن باطل والے ظاہری طور پر لوگوں اور دین کی حمایت سے انقلاب کرتے ہیں اور کامیابی کے بعد وہ اپنی باتوں کے الٹ عمل کرتے ہیں جس سے ان کا حقیقی چہرہ بے نقاب ہوجاتا ہے۔
خلاصہ: ہر انسان کو جاننا چاہیے کہ انقلاب صرف دنیاوی اور مالی مسائل کو حل کرنے کے لئے نہیں، بلکہ حقیقی اسلام کو فروغ دینے کے لئے ہے۔ جب حقیقی اسلام کو فروغ دینے کے مقصد سے انقلاب ہو اور اس پر ثابت قدمی اختیار کی جائے تو مالی اور معاشیاتی مشکلات بھی حل ہوجائیں گی۔
خلاصہ: انقلاب اسلامی کی تیسری خصوصیت یہ ہے کہ رہبران کی کوشش یہ ہوتی ہے کہ برحق عقائد کو لوگوں کے دلوں میں مضبوط کریں، قرآن کریم اور اہل بیت (علیہم السلام) کی احادیث اور عقلی دلائل کی روشنی میں۔
خلاصہ: انقلاب اسلامی کی دوسری خصوصیت یہ ہے کہ رہبران لوگوں کو اس طرح راہنمائی کرتے ہیں کہ وہ علم اور اپنی سوچ کی بنیاد پر راستے کا انتخاب کرسکیں۔
خلاصہ: انقلاب اسلامی کی پہلی خصوصیت یہ ہے کہ دوسرے انقلابوں میں ہوسکتا ہے کہ زیادہ توجہ اپنی کامیابی پر دی جائے اور دین و مذہب کی طرف توجہ نہ کی جائے، لیکن انقلاب اسلامی کی یہ خصوصیت ہے کہ ثقافتی پہلوؤں پر خاص طور پر توجہ دی جاتی ہے، کیونکہ انقلاب اسلامی کا مقصد ہی اسی بنیاد پر پورا ہوسکتا ہے۔
خلاصہ: انقلاب اسلامی کی دوسری خصوصیت مقاصد کے بیان کرنے کے لحاظ سے ہے۔ جو حقیقتاً انقلاب اسلامی ہو اس میں رہبران اپنے مقاصد کو واضح طور پر بیان کردیتے ہیں، لیکن دوسرے انقلابوں میں رہبران اپنے مقاصد کو چھپائے رکھتے ہیں۔
خلاصہ: امام خمینی(رح): جہاں بھی یہ جدوجہد اچھے انداز سے کی جاسکتی ہو میں وہیں چلا جاؤں گا۔
خلاصہ: جب بھی میں یہ محسوس کروں گا کہ میں ایران میں رہ کر اپنی ملت کی زیادہ خدمت کرسکتا ہوں فوراً وہاں چلا جاؤں گا۔