خلاصہ: انقلاب اسلامی کی پانچویں خصوصیت یہ ہے کہ اس میں سب لوگ شمولیت لے کر انقلاب کی کامیابی میں حصہ دار بن سکتے ہیں اور انقلاب اسلامی دور دور تک اثرانداز ہوسکتا ہے۔
انقلاب اسلامی کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ انقلابی شخصیات، سب فائدہ مند افراد کو پہچاننے اور ان کو انقلاب کی ترغیب دلانے کو بہت اہمیت دیتی ہیں، کیونکہ ان کا انقلاب کرنے سے مقصد کسی ایک خاص شخص یا کسی گروہ یا خاص طبقے کو اقتدار پر پہنچانا نہیں ہوتا، بلکہ ان کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ سب لوگ، تمام گروہ اور معاشرے کے سب طبقات ترقی کریں اور اپنے حقیقی فائدوں تک پہنچیں، لہذا اثرانداز اور مفید افراد کو مائل کرنے کے لئے انقلاب کے کسی اصول کی ہرگز خلاف ورزی نہیں کی جاتی۔
انقلاب اسلامی ایران کا پھیلاؤ اس طرح سے تھا کہ مساجد، حوزہ علمیہ اور امام بارگاہوں کا انقلاب میں کردار تھا۔ علماء، یونیورسٹیوں اور اسکولز کے طلباء اور اساتذہ، کارکن، ملازمین، مزدور، کسان، تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ، شہری اور دہاتی لوگ متحد ہو کر انقلاب کرنے کے لئے میدان میں آئے اور امام خمینی (علیہ الرحمہ) کی رہبری اور راہنمائی سے انقلاب کیا۔
انقلاب اسلامی میں رہبر و راہنما، خیرخواہ اور غم خوار باپ کی طرح اپنی قوم کی راہنمائی کرتا ہے لہذا ساری قوم اس کے زیرِ سایہ ہدایت حاصل کرتی ہوئی ہے اور لوگ اس ہدایت کی روشنی میں ایک دوسرے کی سوچ اور کردار پر بھی اثرانداز ہوتے تو اس طریقے سے یہ انقلاب مزید وسعت پاجاتا ہے۔
لیکن جو انقلاب حقیقی اسلام پر قائم نہیں ہوتا، اس کے رہبران متکبرانہ حکمرانی، بادشاہی اقتدار، لوگوں کی دنیاوی معاشیات اور آخرت کے انجام سے بالکل لاپرواہ ہو کر ظلم و ستم، خرد برد، عیاشی، سیروسیاحت اور اپنی نئی نئی خواہشات کو پورا کرنے کی لگاتار کوشش میں ہی مصروف رہتے ہیں، لہذا ان کے طرح طرح کے ظلم ہی لوگوں کو اپنے گھیرے میں لیتے ہیں۔
انقلاب اسلامی ایران کے پھیلاؤ اور ہمہ گیریت کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ اسلام دنیابھر میں پھیلتا جارہا ہے، اس کی کرنیں دورتریں خطوں کو روشن کررہی ہیں، جس کی وجہ سے مختلف ممالک کی اقوام اس ادراک تک پہنچی ہیں کہ وہ بھی ظلم و ستم کا مقابلہ کرکے باطل کا زوال لاسکتی ہیں۔
Add new comment