خلاصہ: انقلاب اسلامی کی دوسری خصوصیت یہ ہے کہ رہبران لوگوں کو اس طرح راہنمائی کرتے ہیں کہ وہ علم اور اپنی سوچ کی بنیاد پر راستے کا انتخاب کرسکیں۔
انقلاب اسلامی کا اصلی اور آخری مقصد کیونکہ لوگوں کا معنوی کمال ہے تو یہ مقصد اختیاری کاموں کے ذریعے ہی حاصل ہوسکتا ہے، لہذا اس انقلاب کے رہبران ہرگز لوگوں پر جبر نہیں کرتے اور ان سے جھوٹ اور دھوکے کا راستہ اختیارنہیں کرتے، بلکہ اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں کہ لوگوں کی فکری، عقلی، ثقافتی اور علمی سطح کو بڑھائیں۔ ان میں اس طرح بصیرت اور بیداری پیدا کریں کہ لوگ خود، علم اور آزادی کی بنیاد پر انقلابیوں کی حمایت کریں اور دل کی اتھاہ گہرائی سے ظالم حکومت کے انہدام اور انقلابِ اسلامی کے بروئے کار آنے کی تمنا کریں۔
مگر دیگر انقلابوں میں ہوسکتا ہے کہ رہبران لوگوں کو اپنی باتوں پر عمل کروانے کے لئے مجبور کریں اور بعض اوقات لوگوں کو جھوٹ بولیں اور دھوکہ دے کر کامیابی حاصل کرلیں اور حکومت کے انعقاد کے بعد ان کا جھوٹ اور دھوکہ لوگوں کے لئے واضح ہوجائے۔ وہ ان غلط طریقوں کو کیوں استعمال کرتے ہیں؟ اس لیے کہ وہ اپنے خفیہ مقاصد تک پہنچنے کے لئے لوگوں کو اپنے ساتھ ملاتے ہیں، نہ یہ کہ لوگوں کی فلاح اور کامیابی کے لئے کوشش کررہے ہوں۔
جبکہ انقلاب اسلامی کے رہبران نہ حقائق کو چھپاتے ہیں اور نہ جھوٹی باتیں پھیلاتے ہیں اور بنیادی طور پر ہر طرح کے دھوکہ اور فریب سے خود بھی نفرت کرتے ہیں، لہذا لوگوں کو مختلف پہلوؤں سے مطلع کرتے ہیں اور ان کی سیاسی اور اسلامی بصیرت کو بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ لوگ اپنے اختیار اور اپنی مرضی سے حق کی حقانیت اور باطل کی دھوکہ بازی سے آگاہ ہو کر راستہ کا انتخاب کریں تاکہ انہیں دنیا اور آخرت کی کامیابی حاصل ہوسکے۔
۔۔۔۔۔۔
اصل مطالب ماخوذ از:
[انقلاب اسلامی و ریشہ ہای آن، آیت اللہ مصباح یزدی، انتشارات مؤسسہ آموزشی و پژوہشی امام خمینی رحمۃ اللہ]
Add new comment