مقالہ فاطمہ زھراء
اس مضمون میں ہمارا مقصد اہل تسنّن مصادر سے شیعہ موقف کو ثابت کرنا ہے۔ اس مضمون میں ہم یہ پیش کریں گے کہ بزرگ اہل تسنّن علماء کی تالیفات میں یہ بات موجود ہے کہ سرورِ کائنات (ص) نے اپنی حیات طیبہ ہی میں فدک کی ملکیت خاتون محشر ، حضرتِ فاطمہ زہرا (س) کے سپرد کردی تھی۔ لہذا باغ فدک نہ مسلمانوں کا حق ہے اور نہ ہی رسول اللہ (ص) کی میراث ہے۔
تمام شیعہ مفسرین اور اہلسنت کے اکثر علماء اور مفسرین نے آیت تطہیر کے بارے میں فرمایا ہے کہ یہ آیت امیرامومنین علی، فاطمہ، حسن اور حسین علیہم اسلام کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
ولادت حضرت زہرا سلام اللہ علیھا
حضرت زهرا سلام الله علیها نے خطبہ فدک میں اپنے بابا کے بعد کے ان حقائق اور حالات سے پردہ اٹھایا ہے جو مسلمان اور اسلامی معاشرہ کی گمراہی نیز لوگوں کے دلوں کے مردہ ہوجانے کا سبب بنے تھے۔
نفاق کا مفھوم
سلیم بن قیس تحریر کرتے ہیں کہ خلیفہ اول ابوبکر کی بیعت لینے کیلئے امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام کے دولت کدہ پر پے درپے تین بار حملے کئے گئے ہم گذشتہ تحریر میں پہلے حملہ کی جانب اشارہ کرچکے ہیں اور اب دوسرے حملہ کی جانب اشارہ کررہے ہیں ۔
دوسرا حملہ :
خطبہ فدک ان اہم ترین اسناد میں سے ہے جو مرسل اعظم صلی الله علیہ و الہ و سلم کی وفات کے بعد حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر ہونے والے مظالم اور اپ کی مظلومیت کی سند ہے ۔
روئے زمین پر امام اور خلیفۃ اللہ کا وجود خداوند متعال کے خاص لطف و کرم کا نتیجہ ہے اور امام امت اسلامی میں اتحاد و وحدت کی علامت ہے۔
لوگوں کے تصور کے برخلاف سلیم بن قیس متوفی (76 ھجری قمری) اپنی کتاب میں نقل کرتے ہیں کہ غاصبان امامت و ولایت نے خلیفہ اول ابوبکر کی بیعت لینے کیلئے امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے دولت کدہ پر پے درپے تین بار حملہ کیا ۔
پہلا حملہ:
مقام خلافت کی اہمیت اور خاص طور پر مقام و منزلت خلیفہ ، وہ مہم ترین مفاہیم ہیں کہ جو حضرت زہرا (س) کے کلام میں ذکر کیے گئے ہیں اور واضح ہے کہ رسول خدا (ص) کی جانشینی ایک خاص اہمیت کی حامل ہے کہ جسے ان حضرت کے اہل بیت (ع) نے متعدد مقامات پر بیان کیا اور ان احادیث سے استدلال کیا ہے، حتی
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے نقل شدہ بعض روایات صرف حضرت علی (ع) کی امامت و ولایت سے مخصوص ہیں۔ در حقیقت بی بی زہرا نے حضرت علی (ع) سے لوگوں کے نا مناسب رویے کے علل و اسباب کو بیان کرتے ہوئے واضح طور پر فرمایاہے کہ،ان حضرت کے بارے میں لوگوں کے دلوں میں موجود بغض و کینہ انکی خلاف
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی وضاحت میں بیان کیا جارہا ہے کہ قرآن اور دین کے حاملین کے چند گروہ ہیں، ان میں سے ایک گروہ صرف الفاظ کا حامل ہے۔