خطبہ فدک ان اہم ترین اسناد میں سے ہے جو مرسل اعظم صلی الله علیہ و الہ و سلم کی وفات کے بعد حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر ہونے والے مظالم اور اپ کی مظلومیت کی سند ہے ۔
خطبہ فدک سب سے خوبصورت اور قیمتی دستاویزات میں سے ایک ہے جس نے پیغمبر اکرم صلی الله علیه و اله وسلم کے انتقال کے بعد عرب معاشرہ کی نوعیت و حقیقت پر روشنی ڈالی ہے اور اس دور کے حقائق کو اجاگر کیا ۔
حضرت زهرا سلام الله علیها نے اس خطبہ میں اپنے بابا کے بعد کے ان حقائق اور حالات سے پردہ اٹھایا ہے جو مسلمان اور اسلامی معاشرہ کی گمراہی نیز لوگوں کے دلوں کے مردہ ہوجانے کا سبب بنے تھے۔
نفاق کا خطرناک وائرس
حضرت زهرا سلام الله علیها اس گراں سنگ خطبہ کے بعض حصہ میں رسول اسلام(ص) کی وفات کے بعد عرب معاشرہ میں نازل ہونے والی بلاوں اور بیماریوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرماتی ہیں «فَلَمَّا اخْتَارَ اللَّهُ لِنَبِيِّهِ دَارَ أَنْبِيَائِهِ وَ مَأْوَى أَصْفِيَائِهِ ظَهَرَ فِيكُمْ حَسَكَةُ النِّفَاق؛ اور جب خداوند متعال نے اپنے حبیب اور پیغمبر کیلئے انبیاء اور اولیاء کے مقبرہ کا انتخاب کرلیا تو تم میں سے نفاق کی نشانیاں ظاھر ہونے لگیں۔» (۱)
حضرت فاطمہ زهرا سلام الله علیها اس خطبہ میں اپنے زمانہ کی اہم مشکلات اور بیماریوں میں سے ایک، نفاق کو اہم بیماری اور سماجی مشکل شمار کر رہی ہیں، اسی بنیاد پر لازم و ضروری ہے کہ ہم اس مقام پر اس بدترین انسانی و اخلاقی صفت کے آثار کو اسلامی منابع کی نگاہ سے مورد گفتگو قرار دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: الإحتجاج على أهل اللجاج، طبرسى، احمد بن على، ناشر: نشر مرتضى، سال چاپ: 1403 ق، ج1، ص101.
Add new comment