حدیث روز
عبد الله بن هلال نے امام جعفر صادق (ع) سے سوال کیا : «جُعِلْتُ فِدَاکَ مَا أَدْنَی مَا لِزَائِرِ قَبْرِ الْحُسَیْنِ ع» « ہم اپ پر قربان جائیں حضرت امام حسین علیه السّلام کی قبر کی زیارت کا کمترین ثواب کیا ہے ؟
قال موسی ابن جعفر الکاظم علیہ السلام: الْمُؤْمِنُ مِثْلُ کفَّتَی الْمِیزَانِ کلَّمَا زِیدَ فِی إِیمَانِهِ زِیدَ فِی بَلَائِهِ ۔ (۱)
پیغمبرخدا صلی الله علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
اِنَّ الغَضَبَ مِنَ الشَّيطانِ وَاِنَّ الشَّيطانَ خُلِقَ مِنَ النّارِ وَاِنَّما تُطفَأُ النّارُبِالماءِ فَاِذا غَضِبَ اَحَدُكُم فَليَتَوَضَّاْ ۔ (۱)
قالَ امیرالمومنین علی علیه السلام: «كُلُوا ما یَسْقُطُ مِنَ الْخوانِ فَإنَّهُ شِفاءٌ مِنْ كُلِّ داء بِإذْنِ اللّهِ عَزَّوَجَلَّ، لِمَنْ اَرادَ أنْ یَسْتَشْفِیَ بِهِ» ۔ (۱)
(بچے ہوئے پانی کو پھیکنا)
قالَ الصّادِقُ عليه السلام: مَنْ شَرِبَ مِنْ ماءِ الْفُراتِ وَاَلْقى بَقيَّةَ الْكُوزِ خارِجَ الْماءِ فَقَدْ اَسْرَفَ ۔ (۱)
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: اگر کوئی نہر فرات سے پانی پئے اور کوزہ کا بچا ہوا پانی پھنیک دے تو اس نے اسراف کیا ہے ۔
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام فرماتے ہیں:
حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے فرمایا :
ایک شخص رسول اللہ (ص) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! دعا کرتا ہوں مگر مستجاب نہیں ہوتی تو آپ (ص) نے فرمایا :
طَهِّرْ مَأْکَلَکَ وَ لا تُدْخِلْ بَطْنَکَ الْحَرَامَ ۔ (۱)
امام على عليہ السلام نے فرمایا: اِذَا وَصَلَتْ إلَيَكُمْ أَطْرَافُ النِّعَمِ فَلا تُنَفِّرُوا أَقْصَاهَا بِقِلَّةِ الشُّكْرِ ۔ (۱)
جب پروردگار کی نعمتیں تم تک پہنچیں تو اس کو کم اور تھوڑے شکر کی وجہ سے خود سے دور نہ کرو۔