حدیث روز
رسول اسلام (ص) نے فرمایا " ما أَقبحَ بِالرَّجُلِ المُسلِمِ أن یَغفُلَ عَن عُیوبِ نَفسِهِ وَ یَتَجسَّسَ عیوبَ اِخوانِهِ و یُظهِرَها بَینَ النّاس ؛ کس قدر قبیح و برا ہے کہ ایک مسلمان اپنی کمی اور اپنے عیب سے غافل رہے مگر اپنے بھائیوں کے عیوب کی جاسوسی کرے اور لوگوں میں اسے نشر کرے ۔ (۱)
پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا:
إذا أرادَ اللّه بِأهلِ بَیتٍ خَیرا فَقَّهَهُم فِی الدّینِ و َوَقَّرَ صَغیرُهُم کَبیرَهُم و َرَزَقَهُمُ الرِّفقَ فی مَعیشَتِهِم و َالقَصدَ فی نَفَقاتِهِم و َبَصَّرَهُم عُیُوبَهُم فَیَتُوبُوا مِنها.
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
اَلحَیاءُ عَلى وَجهَینِ فِمِنهُ ضَعفٌ وَ مِنهُ قُوَّهٌ و َإسلامٌ و َإیمانٌ ؛ حیا کی دو قسمیں ہیں ایک ضعف و ناتوانی کی حیا اور دوسرے قدرت ، اسلام اور ایمان کی حیا۔ (۱)
امام جعفر صادق علیہ السلام نے ایک دوسرے مقام یوں فرمایا:
امام علی علیہ السلام کی نگاہ میں عورت کے کچھ معینہ حقوق ہیں ۔
رسول اسلام نے حیا کی اہمیت کے سلسلہ میں فرمایا " اَلحَیاءُ زینَهُ الاسلامِ؛ حیا اسلام کی زینت ہے" (۱)
نیز حضرت نے ایک دوسری حدیث میں یوں ارشاد فرمایا " إنَّ اللّه یُحِبُّ الحَیِىَّ الحَلیمَ العَفیفَ المُتَعفِّفَ؛ خداوند متعال با حیا ، عفیف اور پاکدامن انسان کو دوست رکھتا ہے" (۲)
حضرت امام صادق عليہ السلام نے فرمایا:
إِنَّ لِلْمُؤْمِنِ عَلَى الْمُؤْمِنِ سَبْعَةَ حُقُوقٍ فَأَوْجَبُهَا أَنْ يَقُولَ الرَّجُلُ حَقّاً وَ إِنْ كَانَ عَلَى نَفْسِهِ أَوْ عَلَى وَالِدَيْهِ فَلَا يَمِيلُ لَهُمْ عَنِ الْحَقِّ ۔ (۲)
امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا:
الْقَوْلُ الْحَسَنُ يُثْرِى الْمالَ وَ يُنْمِى الرِّزْقَ وَ يُنْسِئُ فِى الاَجَلِ وَ يُحَبِّبُاِلَى الاَهْلِ وَ يُدْخِلُ الْجَنَّةَ (۱)
رسول اسلام سے روایت کے خداوند متعال نے جناب عیسی ع کو خطاب میں کہا:
«یَا عِیسَی أَنَا رَبُّکَ وَ رَبُّ آبَائِکَ اسْمِی وَاحِدٌ وَ أَنَا الْأَحَدُ الْمُتَفَرِّدُ بِخَلْقِ کُلِّ شَیْءٍ وَ کُلُّ شَیْءٍ مِنْ صُنْعِی» (۱)
حضرت امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں:
صحْبَةُ الْأَشْرَارِ تَكْسِبُ الشَّرَّ كَالرِّيحِ إِذَا مَرَّتْ بِالنَّتْنِ حَمَلَتْ نَتْناً ۔ (۱)
برے لوگوں کی ہمنشینی سے انسان اسی طرح بدی میں ملوث ہوجاتا ہے جس طرح گندی جگہ سے گزرنے والی ہوا بدبودار ہوجاتی ہے۔
حضرت فاطمہ زھراء عليها السلام نے فرمایا:
إذا حُشِرتُ يَومَ القِيامَةِ أشفَعُ عُصاةَ اُمَّةِ النَّبِيِّ صلي الله عليه و آله وسلم ۔ (۱)
ہم قیامت کے دن حشر کے میدان میں نبی (ص) کی گناہگار امت کی شفاعت کریں گے ۔
دوسری حدیث :