قال موسی ابن جعفر الکاظم علیہ السلام: الْمُؤْمِنُ مِثْلُ کفَّتَی الْمِیزَانِ کلَّمَا زِیدَ فِی إِیمَانِهِ زِیدَ فِی بَلَائِهِ ۔ (۱)
ساتویں امام حضرت موسی ابن جعفر الکاظم علیہ السلام نے فرمایا: مومن ترازو کے دو پَلؔہ کے مانند ہے ، جس قدر بھی اس کے ایمان میں اضافہ ہوگا اسی قدر اس کی بلاوں میں بھی اضافہ ہوگا ۔
حضرت علیہ السلام نے ایک دوسری حدیث میں فرمایا: تَفَقَّهوا فی دینِ الله فإنَّ الفقه مفتاحُ البَصیرة، وتَمامُ العِبادة و السّببُ إلی المنازل الرفیعة و الرُّتبِ الجَلیلة فی الدین و الدنیا، و فَضلُ الفَقیه علی العابد کَفَضلِ الشمسِ علی الکواکب و مَن لَم یَتَفَقَّه فی دینهِ لَم یَرضَ اللهُ لهُ عملاً ۔ (۲)
خدا کے دین میں غور و فکر کرو کیوںکہ دین میں غور و فکر، بصیرت کی چابھی ، عبادت کا کمال ، دین و دنیا میں اعلی ترین مقام و مرتبہ تک پہنچنے کا سبب ہے ۔ فقیہ کی عابد پر عظمت و برتری آفتاب کی ستاروں پر برتری و عظمت کے مانند ہے ، جو اپنے دین میں غور و فکر نہ کرے خداوند متعال اس کے عمل سے راضی نہ ہوگا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: محمد باقر، مجلسی ، بحارالانوار، ج ۷۵، ص ۳۲۰ ۔
۲: ابن شُعبه حَرّانی ، تحف العقول ص ۴۱۰ ۔
Add new comment