عبد الله بن هلال نے امام جعفر صادق (ع) سے سوال کیا : «جُعِلْتُ فِدَاکَ مَا أَدْنَی مَا لِزَائِرِ قَبْرِ الْحُسَیْنِ ع» « ہم اپ پر قربان جائیں حضرت امام حسین علیه السّلام کی قبر کی زیارت کا کمترین ثواب کیا ہے ؟ تو حضرت علیہ السلام نے فرمایا : «یَا عَبْدَ اللَّهِ إِنَّ أَدْنَی مَا یَکُونُ لَهُ أَنَّ اللَّهَ یَحْفَظُهُ فِی نَفْسِهِ وَ أَهْلِهِ حَتَّی یَرُدَّهُ إِلَی أَهْلِهِ فَإِذَا کَانَ یَوْمُ الْقِیَامَةِ کَانَ اللَّهُ الْحَافِظَ لَهُ» « اے عبد اللَّه ! اس کی کمترین جزاء اور ثواب یہ ہے کہ خداوند متعال اسے اور اس کے اہل کی حفاظت کرے گا یہاں تک کہ وہ اپنے گھر کو لوٹ جائے اور قیامت کے دن بھی خداوند متعال اس کی حفاظت کرے گا » ۔ (۱)
امام محمد باقر علیہ السلام نے بھی اس سلسلے میں فرمایا : لو يعلم الناس ما فى زيارة قبر الحسين (عليه السلام) من الفضل، لماتوا شوقا ۔ (۲)
اگر لوگ اگاہ ہوجائیں کہ قبر امام حسین علیہ السلام کی زیارت میں کس قدر ثواب ہے تو شوق زیارت میں جان دے دیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: کامل الزیارات: 133 ح 5 ؛ عنه البحار: 98 / 47 ح 9 ۔
۲: ثواب الاعمال، ص 319؛ به نقل از كامل الزيارات ۔
Add new comment