مقام شفاعت آپ کا مرتبہ
بعض روایات سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا مقام شفاعت کی حامل ہیں جس کی ایک دلیل وہ روایات ہیں جن میں آپ کی زیارت کا ثواب ، بہشت ذکر ہوا ہے اگرچہ آپ کی شفاعت فقط آپ کے زائرین سے مختص نہیں ہے بلکہ عمومی ہے اور سبھی کو شامل حال ہوگی ، متعدد روایات میں آپ کے مقام شفاعت اور شیعوں کی شفاعت کرنے کی تاکید ہوئی ہے ہم یہاں پر بطور نمونہ ان میں سے دو روایات ذکر کریں گے۔
وہ زیارت نامہ جسے سعد بن سعد نے امام رضا علیہ السلام سے نقل کیا ہے اس میں ایک فقرہ ہے یا فَاطِمَةُ اشْفَعِی لِی فِی الْجَنَّةِ فَاِنَّ لَکِ عِنْدَ اللَّهِ شَاْناً مِنَ الشَّاْنِ (۱) اے فاطمہ معصومہ ، جنت میں میری شفاعت فرمائیں ، کیونکہ اللہ کے نزدیک آپ عظیم شان کی مالک ہیں۔
اس زیارت کے فقرہ میں حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کو خطاب کرکے زائر کہتا ہے اے معصومہ میری شفاعت کیجئے کیونکہ آپ اللہ کے نزدیک عظیم مرتبہ کی حامل ہیں۔ اس نکتہ کی جانب متوجہ ہونے کی ضرورت ہے کہ یہ زیارت معصوم سے نقل ہوئی ہے اور معصوم امام ہمیں سکھا رہے ہیں کہ کس طرح آپ کی خدمت میں زیارت پڑھیں۔
دوسری حدیث وہ روایت ہے جس میں امام جعفر صادق علیہ السلام نے آپ کے والد امام موسی کاظم علیہ السلام کی ولادت سے پہلے ایک روایت میں ارشاد فرمایا تھا کہ خداوند متعال کیلئے حرم ہے اور وہ مکہ ہے ، رسول اللہ کیلئے حرم ہے اور وہ مدینہ ہے ، امیرالمومنین کیلئے حرم ہے اور وہ کوفہ ہے ، اور آگاہ ہوجاؤ کہ قم ، کوفہ صغیر ہے ، جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین قم کی جانب کھلتے ہیں ، میرے نسل سے ایک خاتون اس سرزمین پر دنیا سے سدھاریں گی جن کا نام فاطمہ بنت موسی ہے اور آپ کی شفاعت سے ہمارے تمام شیعہ جنت میں وارد ہوں گے۔ (۲)
اس روایت میں معصومہ قم سلام اللہ علیہا کی ولادت سے پہلے امام جعفر صادق علیہ السلام سب سے پہلے سرزمین قم کی فضیلت بیان کر رہے ہیں اور پھر آپ کی عظمت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں کہ آپ کی شفاعت سے تمام شیعہ جنت میں داخل ہوں گے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات
۱: علامہ محمد باقر مجلسی ، بحارالأنوار ج ۹۹ ، ص ۲۶۶ ، ۔۔۔یا فَاطِمَةُ اشْفَعِی لِی فِی الْجَنَّةِ فَاِنَّ لَکِ عِنْدَ اللَّهِ شَاْناً مِنَ الشَّاْنِ۔۔۔
۲: قاضی نور اللہ شوشستری ، مجالس المؤمنین ، ج۱ ، ص ۱۶۸۔ روی عن الصادق (علیهالسّلام) انه قال: ان لله حرما وهو مکة، الا ان لرسول الله حرما وهو المدینة، الا وان ل امیرالمؤمنین حرما وهو الکوفة، الا وان قم الکوفة الصغیرة. الا ان للجنة ثمانیة ابواب ثلاثة منها الی قم، تقبض فیها امراة من ولدی اسمها فاطمة بنت موسی، وتدخل بشفاعتها شیعتی الجنة باجمعهم۔
Add new comment