عقاید
خلاصہ: کوئی بات جتنی زیادہ تاکیدوں کی حامل ہوگی سننے والے کے لئے اس کی اہمیت اتنی زیادہ بڑھ جائے گی۔ کبھی انسان اہم بات کرنے کے لئے تاکید کرتا ہے اور کبھی رب العالمین اہمیت سے بھرپور بات قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے۔ غدیر خم کا مسئلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ اس کے متعلق آیت کا جملہ جملہ اہمیت سے چھلک رہا ہے۔
خلاصہ: اللہ تعالی نے رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کو مختلف جملات سے خطاب کیا ہے، ان میں سے ایک وہ خطاب ہے جو اعلانِ ولایت کے موقع پر کیا ہے، اُس خطاب کا اِس اعلان سے گہرا تعلق ہے۔
خلاصہ: اللہ تعالی کے سب کام حکمت پر مبنی ہیں اور نیز اللہ تعالی نے جس شخص پر جو ذمہ داری عائد کی ہے، وہ ذمہ داری اس کی طاقت کے مطابق ہے اور اسی کے مطابق اس کو اجر یا سزا دی جائے گی۔
خلاصہ: اللہ کو پہچاننے کے دو طریقوں کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے، لہذا دونوں طریقوں کی مختصر وضاحت بیان کی گئی ہے۔
خلاصہ: انسان کی ہدایت کے لئے انبیاء (علیہم السلام) کی بعثت ضروری ہے، ورنہ مقصدِ خلقت ضائع ہوجاتا۔
خلاصہ: عقائد کی بنیادی بحثوں میں سے ایک، عدل الٰہی ہے، عدل الٰہی پر گفتگو سے پہلے ضروری ہے کہ عدل کے معنی اور مفہوم کی پہچان ہوجائے۔ لہذا اس مضمون میں عدل کے لغوی معنی اور اصطلاحی معنی یعنی اللہ کے عدل کے معنی بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: توحید کو پہچاننے کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ حضرت امیرالمومنین علی (علیہ السلام) نے جنگ جمل میں توحید کے بارے میں سوال کرنے والے کے سوال کا تفصیل سے جواب دیا۔
خلاصہ: عقائد انسان کے اعمال کا سرچشمہ ہیں، لہذا اعمال کا اچھا یا برا ہونا، عقائد کے صحیح ہونے یا غلط ہونے پر موقوف ہے۔
خلاصہ: ہر چیز کی پہچان سے پہلے بہتر ہے کہ اس کے معنی اور مفہوم کو پہچانا جائے تا کہ اس سلسلہ کی بحث کو بخوبی سمجھا جاسکے۔
خلاصہ: توحید کی قسموں میں سے پہلی قسم توحید ذاتی ہے۔ توحید ذاتی کے قرآنی، حدیثی اور عقلی چند دلائل پیش کیے جارہے ہیں۔