خلاصہ: عقائد کی بنیادی بحثوں میں سے ایک، عدل الٰہی ہے، عدل الٰہی پر گفتگو سے پہلے ضروری ہے کہ عدل کے معنی اور مفہوم کی پہچان ہوجائے۔ لہذا اس مضمون میں عدل کے لغوی معنی اور اصطلاحی معنی یعنی اللہ کے عدل کے معنی بیان کیے جارہے ہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
عدل معنی: عدل کے لغوی لحاظ سے اہم ترین معانی یہ ہیں:مساوی ہونا، برابری، کاموں میں درمیانی حد کا خیال رکھنا۔ [عدل الهی، ص14]
حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: "العَدلُ يَضَعُ الاُمورَ مَواضِعَها"، "عدل امور کو ان کی جگہوں پر رکھ دیتا ہے"۔ [منتخب ميزان الحكمہ، ص360]
اصطلاحی معنی: مرحوم مظفر فرماتے ہیں: شیعہ علماء کی نظر میں عدل، اللہ کے صفاتِ ثبوتی کمالی میں سے ہے، اس طرح سے کہ وہ اپنے فیصلوں اور احکام میں ظلم نہیں کرتا، نیک لوگوں کو اجر دیتا ہے اور گنہگاروں کو سزا دے سکتا ہے، اور اپنے بندوں کو ان کی طاقت سے زیادہ ذمہ داری نہیں دیتا، اور جتنے وہ مستحق ہیں اس سے زیادہ ان کو سزا نہیں دیتا۔ [عقائدالامامیہ، ص40]
شہید مطہری (علیہ الرحمہ) فرماتے ہیں: عدل کے معنی یہ ہیں کہ اللہ اپنا فیض اور رحمت اور نیز مصیبت اور نعمت، ذاتی اور سابقہ استحقاق کے مطابق دیتا ہے اور نظامِ خلقت میں اللہ کے فیض اور رحمت اور مصیبت اور نعمت اور اجر اور سزا کے لحاظ سے خاص نظم برقرار ہے۔ [مجموعه آثار، ج3، ص99]۔
اگلے مضمون میں عدل کی قسموں اور عدل الٰہی کی قسموں پر گفتگو ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[عدل الهی، محمد تقی رکنی لموکی]
[منتخب ميزان الحكمہ، محمدی ری شہری]
Add new comment