قرآن و حدیث
پیغمبرخدا صلی الله علیہ و آلہ و سلم نے ایک طولانی حدیث میں حولاء نامی خاتون کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا:« یا حولاءَ لا یحلُ لامراهٍ اَن تُظهرَ معصمَها و قدمَها لرجُلٍ غیر بعلها و اذا فعلتْ ذلک لم تزلْ فی لعنه الله و سخطه و غضبَ اللهُ علیها و لعنتها ملائکهُ الله و اعدّ لها عذاباً الیماً » (۱)
امام حسن عسکری علیہ السلام نے فرمایا: قالَ الإمامُ الْحَسَنِ الْعَسْکَری – علیه السلام –: إنَّ اللهَ تَبارَکَ وَ تَعالی بَیَّنَ حُجَّتَهُ مِنْ سائِرِ خَلْقِهِ بِکُلِّ شَیء، وَ یُعْطِیهِ اللُّغاتِ، وَمَعْرِفَهَ الاْنْسابِ وَالاْجالِ وَالْحَوادِثِ، وَلَوْلا ذلِکَ لَمْ یَکُنْ بَیْنَ الْحُجَّهِ وَال
پيغمبر اکرم صلی الله علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: وَ قَالَ عَلَيْهِ اَلسَّلاَمُ: مَا مِنِ اِمْرَأَةٍ تَسْقِي زَوْجَهَا شَرْبَةَ مَاءٍ إِلاَّ كَانَ خَيْراً لَهَا مِنْ سَنَةٍ صِيَامٍ نَهَارُهَا وَ قِيَامٍ لَيْلُهَا وَ بَنَى اَللَّهُ لَهَا بِكُلِّ شَرْبَةٍ تَسْقِي زَوْجَهَا مَدِينَةً فِي اَلْجَنَّةِ
فضیل بن سیار نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل کیا کہ حضرت نے فرمایا:
عبد الله بن هلال نے امام جعفر صادق (ع) سے سوال کیا : «جُعِلْتُ فِدَاکَ مَا أَدْنَی مَا لِزَائِرِ قَبْرِ الْحُسَیْنِ ع» « ہم اپ پر قربان جائیں حضرت امام حسین علیه السّلام کی قبر کی زیارت کا کمترین ثواب کیا ہے ؟
حمران نقل کرتے ہیں کہ " زرت قبر الحسين عليه السلام فلما قدمت جاء نى ابو جعفر محمد بن على عليه السلام…. فقال عليه السلام ابشر يا حمران فمن زار قبور شهداء آل محمد صلوات الله علیه يريد الله بذلك وصلة نبية حرج من ذنوبه كيوم ولدته امه ۔ (۱)
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:
إِنَّ لِزُوَّارِ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ ع یَوْمَ الْقِیَامَةِ فَضْلًا عَلَى النَّاسِ. قُلْتُ: وَ مَا فَضْلُهُمْ؟ قَالَ: یَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ قَبْلَ النَّاسِ بِأَرْبَعِینَ عَاماً وَ سَائِرُ النَّاسِ فِی الْحِسَابِ وَ الْمَوْقِفِ ۔
امام حسین علیہ السلام نے فرمایا : «الْزِمُوا مَوَدَّتَنا أَهْلَ الْبَیتِ فَانَّهُ مَنْ لَقَی اللَّهَ وَ هُوَ یوَدُّنا أَهْلَ الْبَیتِ دَخَلَ الْجَنَّةَ بِشَفاعَتِنا». (۱)
قران کریم نے بخشش و غفران کو خطا اور گناہ پر پردہ ڈالنے کے معنی میں استعمال کیا ہے ، جیسا کہ سورہ مومنون کی ۹۶ ویں ایت شریفہ میں ایا ہے : " ادْفَعْ بِالَّتِی هِیَ أَحْسَنُ السَّیِّئَةَ ۚ نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَا یَصِفُونَ ؛ اور آپ برائی کو اچھائی کے ذریعہ رفع کیجئے کہ ہم ان کی باتوں کو خوب جانتے ہیں