امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) پر لوگ کس طرح ایمان لیکر آئینگے

Mon, 03/30/2020 - 02:50

خلاصہ: جس وقت امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) توریت اور انجیل میں اپنی امامت کی نشانیوں کو دکھائینگے اس وقت دوسرے مذاھب کو ماننے والے آپ پر ایمان لیکر آئینگے۔

امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) پر لوگ کس طرح ایمان لیکر آئینگے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
    خداوند متعال نے تمام انبیاء کو دنیا میں عدل اور انصاف کو قائم کرنے کے لئے بھیجا ہے اور اللہ کا یہ مقصد امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی حکومت میں پورا ہوگا جس وقت پوری دنیا میں عدل اور انصاف قائم ہوگا، عدل کو قائم کرنے کے لئے تمام اولیاء اللہ کے حکم سے امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی مدد کرینگے جن میں سے ایک حضرت عیسی(علیہ السلام) بھی رہینگے جو امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی اقتداء کرنیگے[معجم احادیث الامام المهدی(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف)،ج:۱، ص۵۳۰ اور ۵۳۴]۔
     بہت زیادہ روایتوں میں اس بات کا ذکر ہے کہ حضرت عیسی(علیہ السلام)، امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے ساتھ زمین پر تشریف لائینگے اور امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی حمایت کرینگے جس کے بعد بہت زیادہ عیسائی اور یھودی امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) پر ایمان لیکر آئینگے اور آپ کی پیروی کرینگے[تفسیر المیزان، ج:۵، ص:۱۴۳]۔
     اس کے بعد امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) اس توریت اور انجیل کو نکالینگے جس کو اللہ نے بھیجا تھا اور اس میں اپنی امام کی علامتوں کو بتائینگے جس کی وجہ سے الگ الگ دینوں کے ماننے والے اسلام کو قبول کرینگے اور گروہ گروہ اسلام میں داخل ہونگے اس وقت اللہ کا وعدہ محقق ہوگا اور اسلام کی پوری دنیا میں چھاجائیگا[عقد الدرر فی اخبار المنتظر، ص:۷۳]۔
*معجم احادیث الامام المهدی(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف)، علی کورانی اور ان کے ساتھی، موسسه المعارف الاسلامی. 
تفسیر المیزان، علامه طباطبایی، جامعه مدرسین، قم.
عقد الدرر فی اخبار المنتظر، مقدسی، انتشارات مسجد مقدس جمکران، قم، ۱۴۱۶ق.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
11 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 57