اسلام
حضرت صالح علیہ السلام قوم ثمود میں زندگی بسر کرتے تھے ، خداوند متعال نے اس قوم کو ہر قسم کی نعمتوں سے نوازا تھا مگر یہ لوگ اہستہ اہستہ بت پرستی اور فساد کی جانب مائل ہوگئے تو خدا نے حضرت صالح علیہ السلام کو ان کی ہدایت کے لئے بھیجا جو حسب و نسب کے لحاظ سے بزرگ اور معاشرہ میں ان کا گھرانا محترم تھ
پوری تاریخ میں مختلف معاشروں میں عورتوں کے طبقے پر ظلم ہوا ہے ، یہ انسان کی جہالت کا نتیجہ ہے، جاہل انسان کا مزاج یہ ہوتا ہے کہ اگر اس کے سر پر کوئی سوار نہیں ہے اور کوئی طاقت اس کی نگرانی نہیں کر رہا ہے، خواہ یہ نظارت انسان کے اندر سے ہو کہ جس کا اتفاق بہت کم ہی ہوتا ہے یعنی عقل اور قوی جذبہ ایم
احمد بن اسحاق جن کا تعلق قم ایران سے تھا اپ کہتے ہیں کہ میں ایک روز امام حسن عسکری علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپ سے بعد کے امام کے سلسلہ میں دریافت کیا اور کہا : اے فرزند رسول(ص) اپ کے بعد امام اور جانشین کون ہے ؟
جناب زہرقین ، امام علیہ السلام سے دور دور رہ رہے ہیں کہ کہیں امام علیہ السلام سے سامنا نہ ہوجائے اور جب امام ، زہیر کو بلاتے ہیں اور وہ کچھ تأمل کرتے ہیں تو ان کی زوجہ دلھم بنت عمرو انہیں غیرت دلاتی ہیں اور وہ امام کی ملاقات کو جاتے ہیں اور اس ملاقات نے زہیر کی قسمت بدل دی اور آپ تاریخ کربلا می
امام جعفر صادق علیہ السلام کا دور ، علمی کاوشوں کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے علمی انحرافات اور گروہوں کی پیدائش کا دور بھی ہے امام علیہ السلام نے اس دور میں شیعہ مذھب کی ترویج کے ساتھ ساتھ اس دور میں پیدا ہونے والے منحرف عقائد کے خلاف بھی اقدامات کئے اور ان کا جواب دیا ، ہم ان میں سے چند اہم اقداما
شیعہ مذہب ہمیشہ سے امام جعفر صادق علیہ السلام کے مبارک نام سے جڑا ہوا ہے۔ اس سوال کا جواب پانے کیلئے مکتب اہلبیت علیہم السلام کو مکتب جعفری ہی کیوں کہا جاتا ہے؟
قرآن مجید نے مردوں اور عورتوں کو مشترکہ حکم دیا ہے کہ وہ اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں: یَحْفَظُوا فُرُوْجَھُمْ ، یَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُن (۱) قرآن نے بار بار اس حکم کی تکرار کی ہے اور اس سلسلہ میں معتبر طریقہ سے لاتعداد روایتیں نقل ہوئی ہیں ۔
اسلام نے عورتوں کے سلسلہ میں مردوں کو بہت سفارش کی ہے ، اٹھویں امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام لڑکیوں سے محبت کے ساتھ پیش انے کی تاکید کرتے ہوئے فرماتے ہیں : «اِنَّ اللّهَ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى عَلَى الاُناثِ اَرَقٌّ مِنهُ عَلَى الذُّكُورِ؛ خداوند متعال لڑکوں سے زیادہ لڑکیوں کے حق میں مہربان
فساد، بدعنوانی ، رشوت، سود خوری، ظلم و جنایت یہ تمام چیزیں اسلام کی نگاہ میں حرام عمل ہیں، اسلام نے کسی بھی صورت انہیں قبول نہیں کیا کیوں کہ ان میں سے بعض کی حالت فتنہ کے مانند ہے کہ اگر معاشرہ میں پھیل گیا تو پورا کا پورا معاشرہ فاسد ہوجائے گا ، جیسا کہ قران کریم نے فرمایا: وَاتَّقُوا فِتْنَةً ل
فاطمی کردار ہر دور کی ضرورت ، ہر دور کی دوا اور ہر دور کا علاج ہے ہر دور کے لئے نمونہ عمل ، آئیڈیل اور اسوہ ہے۔ کیونکہ نمونہ عمل ، اسوہ اور آئیڈیل بننے کے لئے ایک ایسی پہل دار شخصیت اور ایک ایسے بلند کردار کی ضرورت ہے جو آئیڈیل ، اسوہ اور نمونہ عمل بننے کی صلاحیت رکھتا ہو۔