اہل بیت (علیہم السلام) لوگوں پر گواہ ہیں

Sun, 07/16/2017 - 07:41

خلاصہ: اہل بیت (علیہم السلام) ایسی باعظمت ہستیاں ہیں جن کو اللہ تعالی نے لوگوں پر گواہ بنایا ہے۔ لہذا ہمیں اپنے اعمال میں خیال رکھنا چاہیے کہ اہل بیت (علیہم السلام) ہم پر گواہ ہیں۔

اہل بیت (علیہم السلام) لوگوں پر گواہ ہیں

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سورہ بقرہ کی آیت ۱۴۳ میں ارشاد الہی ہے: "وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيداً"، "اور تحویل قبلہ کی طرح ہم نے تم کو درمیانی اُمت قرار دیا ہے تاکہ تم لوگوں کے اعمال کے گواہ رہو اور پیغمبر تمہارے اعمال کے گواہ رہیں"۔ اس آیت میں اگر "تم" سے مراد عام لوگ ہیں جن کو اللہ نے دوسرے لوگوں کے اعمال پر گواہ بنایا ہے، تو اس بات کے دعویداروں کو چاہیے کہ دورِ حاضر کے بہت سارے افراد نہیں، صرف ایک ہی آدمی کو ڈھونڈ کر لائیں جو لوگوں کے اعمال پر گواہ ہو اور اسے معلوم ہو کہ لوگوں کے خفیہ اعمال کیا ہیں!!! ہرگز ایسا شخص نہیں ملے گا ۔ ایسے خاص گواہوں کی تلاش کے لئے ہم "اہل الذکر" کے در پر جاکر سوال کرتے ہیں جن سے سوال کرنے کا اللہ نے حکم دیا ہے۔ مذکورہ بالا آیت کے بارے میں راوی برید العجلی کا کہنا ہے کہ میں نے امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے دریافت کیا تو آپؑ نے فرمایا: "نَحْنُ الاُمّةُ الوُسْطى، و نَحْنُ شُهَداءُ اللّهِ على خَلْقِهِ، و حُجَجُهُ في أرضِهِ " (الکافی، ج۱، ص۱۹۰)، "ہم درمیانی امت ہیں اور ہم اللہ کی مخلوق پر اللہ کے گواہ ہیں اور اس کی زمین پر اس کی حجتیں ہیں"۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اہل بیت (علیہم السلام) لوگوں پر گواہ ہیں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)، اہل بیت (علیہم السلام) پر گواہ ہیں۔

۔۔۔۔۔۔

(الأصول من الكافي، الأصول من الكافي تأليف ثقة الاسلام أبي جعفر محمد بن يعقوب بن إسحاق الكليني الرازي رحمه الله،‌ الناشر: دار الكتب الاسلامية تهران)

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
19 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 66