عربی لغت میں " معراج" ایک وسیلہ کے معنی میں ہے، جس کی مدد سے بلندی کی طرف چڑھا جاسکتا ہے۔ لیکن روایتوں اور تفسیر میں اس لفظ کو پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے مکہ سے بیت المقدس کی طرف اور وہاں سے آسمانوں کی طرف اور پھر اپنے وطن لوٹنے کے جسمانی سفر کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔ جو کچھ اسلامی روایتوں سے معلوم ھوتا ہے، وہ یہ ہے کہ اس کیفیت کی معراج کو صرف رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے انجام دیا ہے، اور وہ بھی صرف ایک مرتبہ۔ اگر چہ ممکن ہے، اس کے مشابہ بعض معراج کے مراحل کو دوسرے انبیاء (علیھم السلام) جیسے: حضرت سلیمان (علیہ السلام) حضرت ادریس(علیہ السلام) اور حضرت عیسی (علیہ السلام) نے بھی انجام دیا ھو اور یہ بھی ممکن ہے کہ دوسری کئی معراج بھی مختلف کیفیتوں میں دوسرے انبیاء (علیھم السلام) نے بارہا انجام دئے ھوں۔
دوسری جانب سے، اگر چہ پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی معراج کے زمانہ کے بارے میں مختلف روایتیں پائی جاتی ہیں، لیکن قطعی طور پر نہیں کہا جاسکتا ہے کہ ان میں سے کونسی روایت صحیح ہے۔ لیکن بہت سے دوسرے مشابہ مسائل کے مانند اس سلسلہ میں قطعی تاریخ کا نہ جاننا اس کے اصلی واقعہ کی قطیعت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے۔
حر عاملی، محمد بن الحسن، وسائل الشیعة، ج 5، ص 257، ح 6483، مؤسسة آل البیت، قم، 1409 ق.
Add new comment