حسین بن ابی العلاء کی امام صادق علیہ السلام سے گفتگو

Wed, 07/12/2017 - 04:53
حسین بن ابی العلاء کی امام صادق علیہ السلام سے گفتگو

حسین بن ابی العلاء کہتے ہیں کہ : امام صادق (علیہ السلام) نے فرمایا:" بیشک میرے پاس جفر ابیض ہے" میں نے کہا: مولا وہ کیا چیز ہے؟ امام (علیہ السلام) نے فرمایا: حضرت داؤد (علیہ السلام) کی زبور، حضرت موسی(علیہ السلام) کی توریت،حضرت عیسی (علیہ السلام) کی انجیل، صحف حضرت ابراھیم(علیہ السلام) ، احکام حلال و حرام اور مصحف حضرت فاطمہ (سلام اللہ علیھا)،امام (علیہ السلام) نے فرمایا میرے پاس جفر احمر ہے۔ میں نے کہا: جفر احمر میں کیا ہے؟ فرمایا: " اسلحہ ہے اسے صرف خون کے لئے کھولتے ہیں، صاحب شمشیر اسے قتل کرنے کے لئے کھولتاہے۔"اس بنا پرسلسلے وار آج یہ کتابیں امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے پاس موجودہیں اور یہ سب چزیں خدا کا کلام اور مقدس ہیں اور اسی زمانہ سے دست بدست اس کے ہاتھ میں پہنچتی ہیں جو اس کا شائستہ ترین ہو۔ چونکہ ادیان آسمانی کی کتابیں سبوں کے لئے خاص کر اہل کتاب کے لئے جذابیت رکھتی ہیں، اس لئے ان کا امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے ہمراہ ہونا دعوت الہی کو قبول کرنے کے لئے انھیں مشتاق کرسکتا ہے،اور انسان، تمام انبیاء(علیہ السلام) کے پیغام کو صحیح صورت میں بخوبی درک کرسکتا ہے کہ یہ صرف ان کتابوں کو پیش کرنے کی صورت میں ہی ممکن ہے،اور جیسا کہ مذکورہ روایت میں اشارہ کیا گیا، ممکن ہے کہ ائمہ اطہار (علیھم السلام) کے علوم کا ایک منبع یہی تحریف نہ شدہ آسمانی کتابیں ہوں، آسمانی کتابیں، صحیح اور تحریف نہ شدہ صورت میں ائمہ اطہار (علیھم السلام) کے پاس موجود ہیں۔ ظاہر ہے کہ اس وقت بھی امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے پاس ہیں۔

کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج 1، ص 240، تھران، دار الکتب الاسلامیة، طبع دوم، 1362ش۔

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
18 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 55