اگر اہل بیت (علیہم السلام) کی تعریف اور فضیلت کوئی دوست، صحابی اور محب، بیان کرے تو اس کی محبت کا تقاضا یہی ہے کہ فضائل اہل بیت (علیہم السلام) کو جتنا بیان کرسکتا ہے، بیان کرے، مگر مخالف مذہب والے کی مخالفت کا تقاضا یہ ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) کے فضائل کو چھپائے، لیکن کیونکہ اہل بیت (علیہم السلام) کی عصمت، عبادت، علم اور دیگر فضائل اس طرح سورج کی طرح جگمگاتے ہیں کہ کسی شخص میں جرائتِ انکار نہیں ہے۔ ابن تیمیہ کا امام جعفر صادق (علیہ السلام) کے بارے میں کہنا ہے "آپؑ تین حالتوں میں سے کسی ایک حالت میں رہتے تھے: یا نماز پڑھا کرتے تھے، یا قرآن پڑھا کرتے تھے، یا روزہ رکھا کرتے تھے"۔ (امام صادق علیہ السلام الگوی زندگی، ص۴۵) جاحظ نے لکھا ہے: "جعفر ابن محمد وہ ہیں جن کے علم اور فقہ نے دنیا کو بھر دیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ابوحنیفہ اور سفیان ثوری، آپؑ کے شاگردوں میں سے تھے" (الرسائل السياسية ، ص۴۵۰) ابوحنیفہ کا کہنا ہے کہ میں نے جعفر ابن محمد سے بڑا فقیہ نہیں دیکھا۔ نیز ابوحنیفہ کا کہنا ہے: "لولا سنتان لهلک نعمان"، "اگر امام صادق (علیہ السلام) کی شاگردی اختیار کرنے کے وہ دو سال نہ ہوتے تو نعمان (ابوحنیفہ) ہلاک ہوجاتا"۔ (امام صادق علیہ السلام الگوی زندگی، ص۴۴، ۴۵)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امام صادق علیہ السلام الگوی زندگی، حبیب اللہ احمدی، ناشر: فاطمیا)
الرسائل السياسية ، الجاحظ، الناشر: دار ومكتبة الهلال، بيروت)
Add new comment