خبریں
اگرچہ پٹرول مہنگا ہوا ہے اور عوام نے احتجاج کا حق استعمال کیا ہے، لیکن ساتھ ہی ساتھ سازشی عناصر نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کی مذموم کوشش تو کی ہے، لیکن وہ اس میں زیادہ کامیاب نہیں ہوئے۔ مظاہرے پُرتشدد ہوں یا پُر امن ایران میں عراق جیسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی اور 40 سال سے سازشوں اور عالمی سامراج سے نبرد آزما ایران اس امتحان میں بھی کامیاب ہوگا۔
تقویٰ ایسا لباس ہے جو انسان کو گناہ سے محفوظ رکھتا ہے،آیت اللہ العظمیٰ بنائی۔
حجت الاسلام والمسلمین رخشاد نے کہا: علم حاصل کرنے کے لئے شوق اور لگن کا ہونا ضروری ہے،کمال تک پہنچنے کے لئے طلاب کو اپنے علم پر عمل کرنا ضروری۔
عالمی دہشت گرد ٹرمپ کا خط پہلے جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے کے ہاتھ میں تھا مگر ولی امر مسلمین رہبر معظم سید علی خامنہ ای سے ٹرمپ کی اوقات سننے کے بعد جاپانی وزیر اعظم نے خط کو اس کے درست مقام پر رکھ دیا۔[تصویر ملاحظہ فرمائیں]
مسلم ممالک کے زوال کی اصل وجہ انکا عیاشی میں ملوث ہونا اور ذلیل ترین ملک امریکہ کی پیروی کرنا ہے۔
13 دسمبر 2015 کو نائیجیریا کی فوج نے انتہائی ظلم وستم کا مظاہرے کرتے ہوئے شیخ زکزاکی سمیت ہزار سے زاید افراد کو شھید وزخمی کیا لیکن اس ظلم پر اقوام متحدہ سمیت نہ کسی بین الاقوامی ادراے کو اور نہ ہی کسی شخصیت کو توفیق ہوئی کہ اس واقعہ کی مذمت کریں اور ان وحشی صفت انسانوں کے خلاف کوئی کاروائی کریں، عالمی ادارون کی مجرمانہ خاموشی حقوق بشر اور دہشت گردی کے خلاف لگائے جانے والے کھوکھلے نعروں کے سراسر جھوٹ ہونے کی واضح دلیل ہے۔
خلاصہ: رہبر انقلاب اسلامی، آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی ستائیسویں برسی کے موقع پر حضرت امام خمینی (رہ) کے مزار پر ایک عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: حضرت امام خمینی (رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعہ ملک کو سامراجی طاقتوں اور مشکلات کے دلدل سے نجات عطا کی۔
موصل تاریخی اعتبار سے عراق کے اہم شہروں میں سے ایک ہے۔ بغداد کے بعد عراق کی سب سے بڑی آبادی موصل میں ہے، اس وقت موصل داعش کے چنگل میں ہے جبکہ عراقی فوج و رضاکار جوان اپنی پوری قوت کیساتھ اس شہر کی آزادی کے لے کوشاں ہیں۔
خلاصہ: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا اور بعض دیگر حکومتوں کے اقدامات اور بیان حقیقت سے پرے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ یہ حکومتیں تمام مسائل کو اپنے مفادات کی عینک سے دیکھتی ہیں، وہ عراق ہو یا شام کہیں بھی دہشت گردی کی اس بیماری کو جڑ سے ختم کرنے کی فکر میں نہیں ہیں۔
خلاصہ: حلب، شام کا ایک اہم شہر ہے جسکی آزادی کے لئے مجاہدین اسلام نے اپنی پوری توانائی صرف کی۔ آخر کار فتح وکامرانی سے ہمکنار ہوئے۔ اس عظیم کامیابی پر جہاں مسلمان خوشی منارہے ہیں، ویاں تکفیری اور انکے حامی آہ وفغاں میں مصروف ہیں۔