ایک انقلابی مؤمن اور ایک ڈپلومیٹ کی زبان میں فرق.....!

Sun, 06/16/2019 - 16:00

عالمی دہشت گرد ٹرمپ کا  خط پہلے جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے کے ہاتھ میں تھا مگر ولی امر مسلمین رہبر معظم سید علی خامنہ ای سے ٹرمپ کی اوقات سننے کے بعد جاپانی وزیر اعظم نے خط کو اس کے درست مقام پر رکھ دیا۔[تصویر ملاحظہ فرمائیں]

ایک انقلابی مؤمن اور ایک ڈپلومیٹ کی زبان میں فرق.....!

 رہبر معظم سید علی خامنہ ای اور جاپانی وزیر اعظم کے درمیان حالیہ گفتگو کا خلاصہ:
 جاپانی وزیراعظم:میں ڈونلڈ ٹرمپ کا پیغام لایا ہوں کیا آپ سننا چاہیں گے؟
 رہبر معظم:میں ٹرمپ کو اس لائق نہیں سمجھتا کہ اسکا پیغام سنا جاۓ اور اس کے لیے پیغام بھیجا جاۓ.
 جاپانی وزیراعظم :امریکہ ایران میں اسلامی نظام کا مخالف نہیں اور نہ ہی اس نظام کو ختم کرنا چاہتا ہے.
 رہبر معظم :جھوٹ بولتا ہے وہ... وہ ایسا کرنا تو چاہتا ہے لیکن بیچارہ کر نہیں سکتا، کیونکہ 40 سال سے امریکی صدر ایسا کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن نہیں کرسکے.
 جاپانی وزیراعظم:امریکہ دوبارہ چاہتا ہے کہ آپ کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں.
 رہبر معظم:امریکہ کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کا تکرار نہیں کرسکتے.
 جاپانی وزیراعظم :امریکہ چاہتا ہے کہ ایران اپنے ایٹمی منصوبہ جات کو ختم کردے.
 رہبر معظم :ہم خود ایٹمی توانائی کے حصول کے حق میں نہیں اور میرا فتوی بھی یہی ہے کہ ایٹمی بم بنانا حرام ہے، لیکن یہ جان لیں کہ ہم خود ایسا نہیں کرنا چاہتے ورنہ امریکہ کی جرات نہیں کہ ہمیں روک کر دکھاۓ، اگر ہم ایسا کرنا چاہیں تو امریکہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا. آپ نے مزید فرمایا کہ امریکہ ہوتا کون ہے کسی ملک کے بارے میں یہ کہنے والا کہ فلاں ملک یہ اسلحہ بناۓ یا نہ بناۓ، خود ان کے پاس کتنے خوفناک میزائل اور ایٹمی بمب پڑے ہیں.
 جاپانی وزیراعظم: امریکہ اس بار صادقانہ طور پر مذاکرات کے لئے آمادہ ہے.
 رہبر معظم:ہمیں اس بات پر اعتقاد نہیں ہے کہ ٹرمپ جیسے شخص کے ہوتے ہوۓ ایسا ہو جاۓ.
 جاپانی وزیراعظم :امریکہ سے مذاکرات کر لیں تو آپ ہر میدان میں ترقی کی اوج پر پہنچ جائیں گے.
 رہبر معظم :خدا کا کرم ہے، ہم امریکہ کے بغیر بھی ترقی کررہے ہیں اور ان شاء اللہ مزید ترقی بھی کریں گے خدا کی توفیق سے.
 اس لئے ولی امر مسلمین رہبر معظم سید علی خامنہ ای  نے یہ جملہ کہہ رکھا ہے کہ:من دیپلومات نیستم، انقلابی ام؛میں ڈپلومیٹ نہیں ہوں، انقلابی ہوں....

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 66