اہل بیت علیہم السلام
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے یہ وضاحت کی جارہی ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) اللہ کی دونوں رحمتوں کے مظہر ہیں، یعنی رحمت رحمانیہ اور رحمت رحیمیہ۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی روشنی میں اہل بیت (علیہم السلام) کے پاس ملائکہ کی آمد و رفت کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے اہل بیت (علیہم السلام) کو سلام کرنے اور ان حضراتؑ کے کمالات کے بارے میں مختصراً گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے "مھبط الوحی" کے سسلسلہ میں وحی اور الہام کا فرق، روایت کی روشنی میں بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے "مھبط الوحی" کے فقرے کے سلسلہ میں ھبوط کے لغوی معنی اور ھبوط کے بارے میں چند نکات بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: دین اسلام انسان کی حفاظت کرتا ہے اور دین تب قائم رہتا ہے جب اس کی حفاظت کی جائے، حفاظت کے لئے دین کی پہچان اور معرفت ہونی چاہیے، اہل بیت (علیہم السلام) کیونکہ دین اسلام کی مکمل طور پر معرفت رکھتے ہیں تو دین اسلام کے وہی حقیقی محافظ ہیں۔
خلاصہ: دین اسلام نے جیسے جاہلیت کے زمانے میں لوگوں کو ان برے حالات سے نجات دی اسی طرح اب ہمارے زمانے میں بھی تمام عالَم انسانیت کو نجات صرف دین اسلام کے ذریعے مل سکتی ہے۔
خلاصہ: دنیا و آخرت میں دین اسلام، انسان کی حفاظت کرتا ہے، مگر اس تحفظ کے لئے دین اور انسان کا باہمی تعلق ہے، یعنی دین تب انسان کو تحفظ دے گا کہ انسان دین کو محفوظ رکھے اور کیونکہ دین، اللہ تعالِٰی کے نزدیک صرف اسلام ہے، لہذا ہر انسان کی ذمہ داری ہے کہ دین اسلام کو ہر طرح کی تحریف، بدعت اور من گھڑت نظریات سے بچائے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کا پہلا فقرہ "اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ" ہے، اس فقرے کے الفاظ کی روشنی میں اہل بیت (علیہم السلام) کے رتبہ کی بلندی طائرانہ طور پر بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے پہلے فقرے کے متعلق پانچ نکات بیان کیے جارہے ہیں۔