اہل بیت علیہم السلام
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کے پہلے فقرے میں سے لفظ النُّبُوَّةِ کے سلسلہ میں تشریح بیان کی جارہی ہے کہ اھل بیت النبوۃ اور اھل بیت النّبی میں کیا فرق ہے۔
خلاصہ: قرآن کریم میں کئی کئی آیات میں اللہ سے وابستہ رہنا (اعتصام) کا تذکرہ ہوا ہے نیز اللہ کی رسّی کو تھامنے کا حکم بھی ہوا ہے، اس مضمون میں روایات کی روشنی میں اس بارے میں وضاحت کی جارہی ہے۔
خلاصہ: قرآن کریم نے حبل اللہ یعنی اللہ کی رسّی کو تھامنے کا حکم دیا ہے، کسی چیز کو تھامنے کے لئے اس کی پہچان بھی چاہیے، اس مضمون میں روایات کی روشنی میں حبل اللہ کی وضاحت کی جارہی ہے۔
خلاصہ: قرآن کریم، صامت ہے اور اہل بیت (علیہم السلام) قرآن ناطق ہیں، اس بات کی اس مضمون میں مختصر وضاحت کی جارہی ہے۔
اہل بیت(علیہم السلام) کو پہچاننے میں مسلمان اور عیسائی میں فرق؛ مولانا سید علی رضا رضوی
عیسائیوں نے کہا اگر ان ہستیوں سے مباہلہ کریں گے تو قیامت تک ہم مسخ ہوجائیں گے، عیسائی چہرے سے پہچان گئے اور بعض مسلمان سیرت کو بھی دیکھ کر نہ پہچان سکے؟!
” قرآن اور اہل بیت علیہم السلام “ کی مثال ایک پرندہ کے دو پر کی ہے اور ایک پر کے نہ ہونے کی صورت میں پرندہ پرواز نہیں کرسکتا؛ یعنی ایک کے نہ ہونے کی صورت میں کمال اور نجات کا راستہ ہموار نہیں ہوسکتا؛ تشیع کی ثقافت میں قرآن اور اہل بیت علیم السلام کی جدایی ناممکن ہے؛ جو اہل بیت ع
خلاصہ: دین اسلام کے مخالفین نے قرآن کریم کے بارے میں طرح طرح کے شکوک و شبہات پیدا کیے ہیں تاکہ قرآن کی تعلیمات اور اہل بیت (علیہم السلام) سے لوگوں کو دور رکھیں مثلاً یہ شبہ کہ نہ تفسیر قرآن کی ضرورت ہے اور نہ مفسرِ قرآن کی، جبکہ یہ نظریہ قرآن کی تعلیمات کے بالکل خلاف ہے۔