خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے "مھبط الوحی" کے سسلسلہ میں وحی اور الہام کا فرق، روایت کی روشنی میں بیان کیا جارہا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
زیارت جامعہ کبیرہ میں حضرت امام علی النقی الہادی (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ، وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ، وَ مُخْتَلَفَ الْمَلائِكَةِ، وَ مَهْبِطَ الْوَحْى"، "آپ پر سلام ہو اے نبوت کا گھرانہ، اور رسالت کا مقام، اور ملائکہ کے آمد و رفت کا مقام، اور وحی کے اترنے کا مقام"۔
وحی کا الہام سے بنیادی طور پر فرق ہے۔ رسول اور نبی اور محدَّث کا بھی فرق ہے۔ برید عِجلی نے رسول، نبی اور محدَّث کے فرق کے بارے میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے دریافت کیا تو آپؑ نے فرمایا: "الرَّسولُ الّذى تَأتِيهِ المَلائِكَةُ وَ يُعايِنُهُم وَ تَبلُغُهُ عَنِ اللّهِ تَبارَکَ و تَعالى، وَ النَّبِىُّ الَّذى يَرى فِى مَنامِهِ، فَما رَأى فَهُو كَما رَأى، وَ المُحَدَّثُ الَّذى يَسمَعُ كَلامَ المَلائِكَةِ وَ يُنقَرُ فى اُذُنِهِ وَ يُنكَتُ فِى قَلبِهِ"، "رسول وہ ہے جس کے پاس ملائکہ آتے ہیں اور وہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے اسے (پیغام) پہنچاتے ہیں، اور نبی وہ ہے جو (اللہ کے پیغام کو) خواب میں دیکھتا ہے، تو اس نے جو (خواب میں) دیکھا ہو اسی طرح ہے جو اس نے (بیداری میں) دیکھا ہو، اور محدَّث وہ ہے جو ملائکہ کے کلام کو سنتا ہے اور اس کے کانوں میں نجوا ہوتا ہے اور اس کے دل میں الہام ہوتا ہے"۔ [بحارالانوار، ج۲۶، ص۷۴]
۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[اصل مطالب ماخوذ از: تفسیر قرآن ناطق، محمدی ری شہری]
[بحارالانوار، علامہ مجلسی علیہ الرحمہ، مطبوعہ موسسۃ الوفاء]
Add new comment