اخلاق وتربیت
چکیده: خداوند متعال نے اسلام میں ھمارے اوپر ھمسایہ کے لیے کچھ حقوق رکھے ہیں کہ اگر ھم اسکے حقیقی بندے ہیں تو ھمیں ان کی رعایت کرنا ضروری ہے ۔
چکیده: دین مقدس اسلام میں شوھر کے لیے کچھ حقوق بیان کئے گئے ہیں کہ جو بیوی کے اوپر واجب ہے ان کی اطاعت کرنا اور اگر وہ ذرا سی بھی سستی کرتی ہے تو اسے خدا وند متعال کی بارگاہ میں جواب دینا ہو گا ۔
چکیده:یہ مضمون، امام حسن عسکریؑ کے ہدایت کرنے کے انداز کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ امامؑ نے کس طرح سے لوگوں کو گمراہ ہونے سے بچایا۔
چکیده:اگر مسلسل سعی و کوشش کے بعد بھی آپ کی آمدنی زیادہ نہ ہو تو اس صورت میں بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔
چکیده:اگر غصہ انسان کے قابو میں ہو تو ایک گرم اور مفید اسلحہ ہے جو صرف دشمن کے سینہ کو شگافتہ کردیتا ہے اور ضرورت کے وقت اس سے استفادہ کیا جاتا ہے اور اگر انسان غصہ کا پابند ہو تو ایسا ہے جیسا کہ مست کے ہاتھوں میں تلوار دے دی جائے اور اس سے بے پناہ نقصانات ہوں گے ۔
خلاصہ: دنیاوی اور مادی سوچ کے مطابق لوگ رزق و روزی کمانے کی خاطر، واجب اعمال جیسے نماز، روزہ، حج، زکات، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر اور کتنے دیگر واجبات کو چھوڑ دیتے ہیں یا ان میں کوتاہی کرتے ہیں، جبکہ وہ اس بات سے غافل ہیں کہ جو رزق اللہ تعالی نے ان کے لئے مقرر کیا ہے اور رزق دینے کی ذمہ داری اللہ نے اٹھا رکھی ہے، اس سے زیادہ انہیں نہیں مل سکتا۔
خلاصہ: عقل اور زبان کا باہمی تعلق اتنا گہرا ہے کہ ان کو صحیح مقام پر استعمال کرنے اور نہ کرنے کے بنیادی نتائج ہیں۔ حضرت امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی حدیث اور دیگر معصومین (علیہم السلام) کی احادیث کی روشنی میں اس عنوان پر روشنی ڈالی جارہی ہے۔
چکیده:زندگی ایک ایسا لہریں مارتا ہوا سمندر ہے جس میں ہر لمحہ ڈوب جانے کا خطرہ ہے اور اس سمندر سے گذرنا ہر فرد کے لیے ضروری ہے ۔ ڈوبنے سے بچنے کے لیے ایک ایسے وسیلے کی ضرورت ہے جس کی بنا پر اپنے آپ کو سطح آب پر محفوظ رکھ سکے ۔ اس کے لیے ہر طرح کے وسایل سے لیے کشتی کی ضرورت ہے یا پھر انسان باقاعدہ تیرنا جانتا ہو ورنہ اس کے بغیر متلاطم موجوں اور پریشانیوں سے مقابلہ کرنا آسان نہیں ہے ۔
چکیده:زہد دنیا میں آرزووں کا کم رکھنا ، ہر نعمت کا شکر ادا کرنا اور ان چیزوں سے پرہیز کرنا ہے جن کو خدائے عزوجل نے حرام کیا ہے ۔