چکیده: دین مقدس اسلام میں شوھر کے لیے کچھ حقوق بیان کئے گئے ہیں کہ جو بیوی کے اوپر واجب ہے ان کی اطاعت کرنا اور اگر وہ ذرا سی بھی سستی کرتی ہے تو اسے خدا وند متعال کی بارگاہ میں جواب دینا ہو گا ۔
1۔ شوھر کی اطاعت کرنا
جیسا کہ قرآن میں خدواند متعال نے ارشاد فرمایا : اور عورت پر مرد کا خاص حق یہ ہیں اس کی اطاعت کرے اس کی خدمت کرے۔(سورہ بقرہ :228)
رسول خدا (ص) ارشاد فرماتے ہیں : جو عورت پانچ وقت کی نماز پڑھے ماہ مبارک کے روزے رکھے اور اپنی پاک دامنی کو محفوظ رکھے اسی طرح شوہر کی اطاعت کرے تو یہ عورت بھشتی ہے ۔
طبرانی سے روایت نقل ہوئی ہے کہ ایک عورت رسول خدا(ص) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کھا یا رسول اللہ میں تمام عورتوں کی نمایندہ بن کر آئی ہوں ہم سب کا یہ سوال ہے کہ مرد جھاد پر جاتے ہیں اگر جیت جاتے ہیں جو پاداش لیتے ہیں اور اگر شھید ہو جاتے ہیں تو خدا کی طرف سے ان کو روزی ملتی ہے اور خدا نے اس عمل کو بہت عظیم قرار دیا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ جب یہ اتنی عظیم عبادت ہے تو ہم عورتیں جھاد پر کیوں نہیں جا سکتی ؟
رسول خدا (ص) فرماتے ہیں : اگر تم عورتیں اپنے شوہروں کی صحیح سے اطاعت کرو تو تمھارا یہ جھاد کے برار ہے ۔
2۔شوہر کے اموال کی حفاظت
سوره نساء کی چوتیسویں آیۃ میں اس طرح بیان ہوا ہے کہ : مرد عورتوں کے حاکم اور نگراں ہیں ان فضیلتوں کی بنا پر جو خد انے بعض کو بعض پر دی ہیں اور اس بنا پر کہ انہوں نے عورتوں پر اپنا مال خرچ کیا ہے- پس نیک عورتیں وہی ہیں جو شوہروں کی اطاعت کرنے والی اور ان کی غیبت میں ان چیزوں کی حفاظت کرنے والی ہیں جن کی خدا نے حفاظت چاہی ہے اور جن عورتوں کی نافرمانی کا خطرہ ہے انہیں موعظہ کرو۔۔۔
عورت کے لیے ضروری ہے کہ اپنی شخصیت (ناموس) اور شوہر کے مال میں خیانت نہ کرے اور شوہر کی آبرو کی حفاظت کرے ۔
ابو داود اور نسایی رسول خدا (ص) سے روایت نقل کرتے ہیں کہ آپ (ص)نے ارشاد فرمایا: کیا تم قیمتی ترین گنج کے بارے میں جانتے ہو ؟
وہ عورت ہے جسے شوہر دیکھے تو خوشحال ہو جائے اگر کوئی کام کہے تو فوراً اطاعت کرے شوہر کی غیر موجودگی میں اسکے مال اور ناموس کی حفاظت کرے ۔
رسول خدا (ص)ارشاد فرماتے ہیں کہ چار ایسی ہیں کہ اگر کسی کے پاس ہوں تو دنیا وآخرت سنور جاتی ہے ان میں سے ایک نیک بیوی کا ہونا کہ جو اس کی جان ومال کی حفاظت کرے اور اسکے ساتھ خیانت نہ کرے ۔
اسی طرح اسکی اجازت کے بغیر اس کے مال کو خرچ نہیں کر سکتی اور حرام ہے اس پر کسی نامحرم کی طرف دیکھنا ۔
3۔شوہر کو سمجھنا اور درک کرنا
بیوی کے لیے ضروری ہے کہ ایسا ماحول بنائے جس سے شوھر خوشحال رہے اور یہ قوی ترین اخلاق شمار کیا گیا ہے اور خصوصاً جب شوھر باہر سے آئے تو اسے ایسی خوشحالی اور مسکراہٹ سے ملے کہ جس سے اسکی تھکان دور ہو جائے یہ بیوی کی طرف سے ایک بہترین ہدیہ ہے شوہر کے لیے ۔
4۔ شوہر کی خدمت اور اولاد کی تربیت
یہ دو کام ایسے ہیں کہ جن کا انجام دینا ایک بیوی پر واجب ہے کیونکہ عورت کے ہاتھ میں ہے کہ ایک گھرانے کو کیسے خوشبخت بنائے اور صحیح طریقے سے اولاد کی تربیت کرے ۔
5۔ شوہر کے گھر والوں سے اچھا سلوک
اسلام میں جس چیز کی زیادہ تاکید کی گئی ہے اور اہمترین حقوق کہا گیا ہے وہ یہ ہے کہ شوہر کے والدین اور بہن بھائی کے ساتھ اچھا سلوک کرنا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منابع
قرآن
احادیث رسول
کتاب عبداللہ ناصح علوان
تبصرے
شوہر کی اطاعت کے زمرے میں جو معاملات شریعت نے مشروع کیے ہیں، وہ یہ ہیں:
۱۔ شوہر کے ناپسندیدہ شخص کو گھر میں آنے نہیں دینا ہے۔
۲۔ شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے نکلنا نہیں ہے۔
۳۔ شوہر جب کہے اس کی جنسی خواہشات کو پور اکرنا ہے۔
یہ تین معاملات اطاعت کے ہیں جن کی نص احادیث سے ہے اور ان معاملات میں اطاعت احادیث اور اجماع سے ثابت ہے۔ دیگر معاملات میں اطاعت کا مشروع ہونے کا کوئی ثبوت نہیں۔
Add new comment