احکام
ماہ مبارک رمضان میں قران پڑھنے والے بعض افراد ، ایتوں کو غلط پڑھتے ہیں ، قران کوغلط پڑھنا روزہ کے باطل ہونے کا سبب نہیں ہے کیوں کہ غلط پڑھنا خدا پر جھوٹ باندھنا محسوب نہیں ہوگا ۔
ماہ مبارک رمضان میں روزہ دار کے لئے بعض کاموں کا انجام دنیا مکروہ ہے اور روزہ کے ثواب میں کمی کا سبب ہے ۔
سوال: بعض افراد سخت و مشقت آمیز کام کرتے ہیں ، مسلسل دھوپ میں رہتے ہیں، اس طرح کا کام کرنے والے افراد اگر روزہ رکھیں تو کام نہیں کرسکتے لہذا روزہ رکھنے سے پرہیز کرتے ہیں ! تو کیا کام کا سخت اور مشقت آمیز ہونا روزہ نہ رکھنے کا جواز بن سکتا ہے ۔
ماہ مبارک رمضان میں ڈینٹیسٹ کے پاس جانے اور دانتوں کے بھروانے میں کوئی ھرج نہیں مگر روزہ دار اس بات کا مکمل خیال رکھے کہ کوئی چیز اس کے حلق میں نہ جانے پائے کیونکہ دانتوں کے بھروانے میں گندا پانی زیادہ نکلتا ہے جو حلق تک پہنچ سکتا ہے ، لہذا اگر روزہ دارہ اس بات کا احتمال دے کہ دانتوں کے بھروانے م
انجیکشن دو طرح کے ہوتے ہیں ، بعض آرام دِہ اور بعض طاقت کیلئے ہوتے ہیں ، عام طور سے فقہاء نے انجیکشن سے روزہ باطل ہونے کا فتوی نہیں دیا ہے البتہ کچھ نے ماہ مبارک رمضان میں انجیکشن یا گلوکوز لگوانے سے منع ضرور کیا ہے ، لہذا مقلدین اس مسئلہ میں ان کی فقہاء کی جانب جو آرام دِہ یا طاقت کے انجیکشن یا
اسلام کی رُو سے لڑکے15 سال کی عمر میں اور لڑکیاں 9 سال کی عمر میں بالغ ہوجاتی ہیں اور اسلام نے ہر بالغ اور عاقل پر روزہ واجب کیا ہے لیکن اگر والدین مردد ہوں کہ بچے میں روزہ رکھنے کی توانائی ہے یا نہیں اس حالت میں اگر ماں باپ کو اطمئنان حاصل ہوجائے بچے روزہ رکھنے کی توانائی نہیں رکھتے تو انہیں روز
نیت، عبادتوں کا اہم جزء اور حصہ ہے تاکہ بندگی کا فریضہ اور حکم پروردگار انجام پاسکے، جیسے نماز پڑھتے وقت قربة الی الله کہیں اور اسی کو شریعت کی نگاہ میں نیت کہتے ہیں ۔ وہ چیزیں جن کا عبادت میں شمار نہیں ہوتا ان کے لئے نیت لازم نہیں ہے، جیسے کوئی ہاتھوں کو دھونا چاہے اگر نیند کے عالم میں بھی ہاتھو
ہم میں سے کافی لوگوں پر ماہ رمضان کا روزہ واجب ہے یعنی حکم خدا کی اطاعت میں اذان صبح سے مغرب تک تمام ان چیزوں سے جو روزہ باطل کردیتی ہیں پرھیز کریں، البتہ احتیاطا واجب ہے کہ اذان صبح سے کچھ دیر پہلے اور اذان مغرب سے کچھ دیر بعد تک مبطلات روزہ سے پرھیز کرے ۔
سوال : نماز میں حمد و سورہ اور دیگر ذکر پڑھتے وقت کس حد تک سکون و اطمینان کی رعایت واجب ہے ؟
سوال : جینٹیکل مسائل کی وجہ سے بچہ ، ماں کے شکم میں کم ابی اور بے تحرکی سے روبرو ہوگیا اور ماں مکمل کوشش کے باوجود اسے بچانے میں ناکام اور اسقاط حمل پر مجبور ہوئی تو کیا بچے کی دیت واجب ہے؟