مکروہات روزه (۱)

Sat, 04/01/2023 - 08:11

ماہ مبارک رمضان میں روزہ دار کے لئے بعض کاموں کا انجام دنیا مکروہ ہے اور روزہ کے ثواب میں کمی کا سبب ہے ۔

ائمہ طاھرین علیھم السلام نے اپنی روایتوں میں ان موارد کی جانب اشارہ کیا ہے اور مراجع کرام کے توضیح المسائل میں بھی ان باتوں کا تذکرہ ہے ، صاحب العروۃ الوثقی مرحوم سید کاظم یزدی (رہ) نے بھی اپنی کتاب «عروه الوثقی» میں ۱۴ موارد کا تذکرہ فرمایا ہے ۔ (۱)

۱: اپنی اہلیہ سے ملاعبہ ( کھیلنا) ، چھونا ، بوسے لینا اور ہر وہ عمل جو شہوت کے بھڑکنے کا سبب بنے اس شرط کے ساتھ کہ منی نہ نکلے اور معمولا اس طرح کے عمل سے ایسے مرد سے منی باہر نہیں آتی ہو وگرنہ یہ عمل اس کے لئے حرام ہوگا ، اور بعض مراجع کے فتوے کے مطابق ایسی حالت میں روزہ باطل ہے اگر چہ منی باہر نہ آئے ۔

۲: سرمہ لگانا یا انکھوں میں ڈراپس ڈالنا ، اس شرط پر کہ حلق تک نہ پہنچے ۔

۳: نہانا ، اگر کمزوری کا باعث بنے ۔

۴: حجامت یا کسی اور طریقہ سے خون نکالنا کہ جو انسان کی کمزوری کا سبب بنے ، اور آگاہ ہو کہ روزہ کی حالت میں بے حال ہونے یا بے حوش ہونے کا سبب بنے گا تو یہ عمل بھی حرام ہے ، بلکہ تمام وہ عمل جو انسان کی کمزوری یا صفرا کے زیادہ کام کرنے کا باعث ہو مکروہ ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: طباطبائی یزدی ، سید محمد کاظم ، العروة الوثقی ، ج 2، ص 34، فصل 5 ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 21